
اسلام آباد، 13 نومبر (ہ س)۔ سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی) نے اپنے کھلاڑیوں کی سیکورٹی سے متعلق خدشات کے باوجود پاکستان کے وائٹ بال دورے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کئی کھلاڑیوں نے اسلام آباد میں ہوئے خودکش حملے کے بعد وطن واپس جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
منگل کے روز اسلام آباد کی ایک عدالت کے باہر خودکش دھماکے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے جانے والے ون ڈے میچ سے چند گھنٹے پہلے پیش آیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ملک کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے بدھ کے روز اسلام آباد میں سری لنکا کے ہائی کمشنر سے ملاقات کی اور ٹیم کو سخت سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس میٹنگ میں سری لنکا اور پاکستان ٹیموں کے منیجرز کے ساتھ اعلیٰ سیکورٹی افسران بھی موجود تھے۔نقوی نے منگل دوپہر پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کا دورہ کیا اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ نے بدھ کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کے سیکورٹی خدشات کو پی سی بی اور متعلقہ حکام کے ساتھ مکمل طور پر حل کیا جا رہا ہے تاکہ دورے پر موجود ہر رکن کی حفاظت اور خیریت کو یقینی بنایا جا سکے۔
بورڈ نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کوئی کھلاڑی یا سپورٹ اسٹاف کا رکن بورڈ کی ہدایت کے باوجود وطن واپس جاتا ہے تو ’’اس کے رویے کا باضابطہ جائزہ لیا جائے گا اور جائزے کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔‘‘
ایس ایل سی نے یہ بھی کہا کہ اگر ٹیم کا کوئی رکن واپس لوٹتا ہے تو اس کی جگہ فوراً متبادل کھلاڑی بھیجے جائیں گے تاکہ دورے میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔
پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے سری لنکا بورڈ کے اس فیصلے کی تعریف کی۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا، ’’کھیل کی روح اور یکجہتی کا جذبہ شاندار انداز میں نظر آ رہا ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ باقی دو ون ڈے میچ اب راولپنڈی میں جمعہ اور اتوار کو کھیلے جائیں گے۔
اس کے بعد زمبابوے کی ٹیم سری لنکا اور پاکستان کے ساتھ ٹی 20 سہ فریقی سیریز میں شامل ہوگی، جس کا آغاز اگلے ہفتے سے ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے دو مقابلے راولپنڈی میں اور پانچ مقابلے لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن