
دہلی دھماکے کے بعد مدھیہ پردیش میں الرٹ، وزیراعلیٰ نے الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کیں
۔ وزیراعلیٰ نے وزارت کے سچویشن روم سے قانون و انتظام اور سیکورٹی سے متعلق جائزہ لیا، ضلع کلکٹرز سے ورچوئل طور پر معلومات حاصل کیں
بھوپال، 11 نومبر (ہ س)۔ ملک کی راجدھانی دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب پیر کی شام ایک کار میں دھماکے کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی الرٹ ہے۔ وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے منگل کو وزارت کے سچویشن روم سے ضلع کلکٹرز سے قانون و انتظام کی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست میں الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کیں۔
وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو نے دہلی میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے قانون و انتظام کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے تمام عوامی مقامات، ہجوم والے علاقے، مذہبی مقامات اور دیگر حساس مقامات پر مستعدی بڑھائی جائے۔ مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی احتیاط برتی جائے۔ ساتھ ہی یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ عام شہریوں اور روزمرہ زندگی پر اثر نہ پڑے۔ بھوپال، اندور، اجین، گوالیار اور جبل پور سمیت کئی شہروں میں پولیس خصوصی چیکنگ مہم چلا رہی ہے۔ تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں اور بس اسٹینڈوں پر بھی چوکسیاں بڑھا دی گئی ہیں۔ ڈاگ اسکواڈ کی مدد سے مسافروں کے سامان کی جانچ کی جا رہی ہے۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کیلاش مکوانا نے دہلی میں ہونے والے دھماکے کے بعد ریاست میں کیے گئے چوکس اقدامات اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ سچویشن روم میں چیف سکریٹری انوراگ جین، ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم شیو شیکھر شکلا اور سینئر افسران موجود تھے۔ ادھر، اجین رینج کے ڈی آئی جی نوونیت بھسین پولیس فورس کے ہمراہ منگل کو صبح تین بجے مہاکال مندر پہنچے۔ مندر میں مسلح افواج کے اہلکاروں کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے۔ ریلوے اسٹیشن پر خصوصی چیکنگ کی جا رہی ہے۔
اندور ریلوے اسٹیشن پر بھی جی آر پی اور بی ڈی ایس کی ٹیم نے چیکنگ کی۔ چھترپور پولیس سپرنٹنڈنٹ آگم جین کھجوراہو پہنچے، جہاں ویسٹرن ٹمپل مقامات پر چیکنگ کی گئی۔ مہو میں ملٹری انٹیلی جنس بھی الرٹ پر ہے۔ اسی دوران ایڈیشنل ایس پی روپیش دویودی نے کہا کہ پولیس مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ راج گڑھ ضلع میں کوتوالی تھانہ کے انچارج اکھلیش ورما کی قیادت میں پولیس نے بس اسٹینڈ، ہوٹل اور مرکزی راستوں پر گاڑیوں کی تلاشی لی۔ گوالیار میں ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشن اور بس اسٹینڈ پر بھی تلاشی مہم جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن