بین الاقوامی بروکریج فرم گولڈ مین ساکس نے بھارت کی ریٹنگ اپ گریڈ کی، نفٹی کے ہدف میں بھی اضافہ
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ بین الاقوامی بروکریج فرم گولڈ مین ساکس نے بھارت کی ریٹنگ کو بڑھا کر اوور ویٹ کر دیا ہے۔ فرم نے نفٹی کے لیے 2026 کے آخر تک 29,000 پوائنٹس تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ گولڈ مین ساکس نے 13 ماہ قبل، اکتوبر 2024 میں، بھارت کی
بین الاقوامی بروکریج فرم گولڈ مین سیکس نے بھارت کی ریٹنگ اپ گریڈ کی، نفٹی کے ہدف میں بھی اضافہ


نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ بین الاقوامی بروکریج فرم گولڈ مین ساکس نے بھارت کی ریٹنگ کو بڑھا کر اوور ویٹ کر دیا ہے۔ فرم نے نفٹی کے لیے 2026 کے آخر تک 29,000 پوائنٹس تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ گولڈ مین ساکس نے 13 ماہ قبل، اکتوبر 2024 میں، بھارت کی ریٹنگ کو گھٹا کر نیوٹرل کر دیا تھا اور گھریلو حصص بازار کی مہنگی قدر کے باعث 2026 کے آخر تک نفٹی کا ہدف 27,500 سے کم کر کے 27,000 کر دیا تھا۔

اب 13 ماہ بعد، بروکریج فرم نے بھارت کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ نفٹی کے ہدف میں تقریباً 15 فیصد کا اضافہ کر دیا ہے۔ گولڈ مین سیکس نے کہا ہے کہ بھارتی شیئر بازار میں ویلیوایشن اب پرکشش سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک کی مالیاتی اور اقتصادی پالیسیاں بھارت کی ترقی کی رفتار کو سہارا دینے کے ساتھ ساتھ اسے مزید مضبوط بھی کر رہی ہیں۔

فرم کا کہنا ہے کہ بھارت میں شرحِ سود میں کمی اور جی ایس ٹی ریٹ میں اصلاحاتکے بعد مانگ اورکھپت میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے رجحان میں بھی بہتری آئی ہے۔ اس کے علاوہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں کارپوریٹ سیکٹرکے بہتر نتائج نے ایک بار پھر بھارت کی بنیادی مضبوطی کو اجاگر کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بھارتی سرمایہ کاروں کو آنے والے وقت میں کنزیومر اسٹیپلز، فنانشلز، ڈیفنساور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ تاہم، فرم نے خبردار کیا ہے کہ آمدنی میں کمی، بیرونی اقتصادی چیلنجز اورمصنوعی ذہانت سے جڑی بڑھتی ہوئی تشویشات بازار کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے شرحِ سود میں نرمی، جی ایس ٹی میں کمی اور مالیاتی نظم و ضبط اگلے دو سالوں میں بھارت کی ترقی کی بحالی کو مستحکم کر سکتے ہیں۔ گولڈ مین سیکس نے بتایا کہ بھارت کی ایرننگ پر شیئر میں کمی کا دور عام طور پر 10 ماہ تک چلتا ہے، لیکن اس بار یہ زیادہ طویل رہا، تاہم گزشتہ تین ماہ میں اس میں استحکام دیکھا گیا ہے۔ ستمبر سہ ماہی کے نتائج توقع سے بہتر آئے ہیں، جس سے کچھ منتخب شعبوں کے اپ گریڈ ہونے کی امید بنی ہے۔

فرم کو توقع ہے کہ ایم ایس سی آئی انڈیا انڈیکس میں شامل کمپنیوں کا منافع میں اضافہ 2025 میں 10 فیصد سے بڑھ کر 2026 میں 14 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

رپورٹ میں بھارت اور امریکہ کے درمیان **ٹیرف اور تجارتی معاہدوں سے متعلق جاری بات چیت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی کشیدگی میں نرمی بازار کے لیے ایک اضافی مثبت عنصر ثابت ہو سکتی ہے۔

گولڈ مین سیکس کی رپورٹ کے مطابق، آنے والے مہینوں میں بھارت میں مہنگائی میں کمی، جی ایس ٹی سلیب میں کمی، زرعی پیداوار میں اضافہ، آٹھویں تنخواہ کمیشن سے ممکنہ تنخواہوں میں اضافہ اور سیاسی اخراجات میں اضافہ جیسے عوامل کھپت کو سہارا دیں گے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بازار کی مضبوطی اور مثبت اشاروں کے پیش نظر کنزیومر ڈیوایربلز، میڈیا، ٹیلی کام، ٹیکنالوجی، فنانشل سروسز، ڈیفنس اور آئل اینڈ گیس سیکٹرز میں تیزی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ عالمی جیو پولیٹیکل حالات اور بازار کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کسی ماہرِ سرمایہ کار کی رائے لے کر ہی سرمایہ کاری کریں، ورنہ نقصان کا خطرہ سکتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande