الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی فورسز، مبصرین اور ووٹنگ کے انتظامات پر پوزیشن واضح کردی
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات سے متعلق مختلف نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ، سیکیورٹی اور نگرانی کے انتظامات کے حوالے سے شفافیت اور منصفانہ بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کمیشن نے کہا
کمیشن


نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات سے متعلق مختلف نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ، سیکیورٹی اور نگرانی کے انتظامات کے حوالے سے شفافیت اور منصفانہ بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمیشن نے کہا کہ انتخابات میں مرد اور خواتین ووٹرز کے تناسب کا اعلان ووٹنگ کے حتمی فیصد کے اجراء کے وقت کیا جاتا ہے۔ ابتدائی اعداد و شمار کی بنیاد پر، اس وقت صنفی تناسب سے متعلق کوئی جزوی ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا ہے۔

سیکورٹی انتظامات کے بارے میں کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے دوران تعینات پولیس فورس کا تقریباً 80 فیصد سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) سے لیا گیا ہے، جبکہ 20 فیصد ریاستی مسلح پولیس (ایس اے پی) سے تیار کیا گیا ہے۔ ریاستی مسلح پولیس فورسز کو 24 مختلف ریاستوں سے دستیابی کے مطابق تعینات کیا گیا ہے — جن میں جھارکھنڈ، تلنگانہ، کیرالہ، پنجاب، ہماچل پردیش اور کرناٹک شامل ہیں۔

کمیشن نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام ریاستوں سے انتخابی مبصرین کی تعیناتی یکساں تناسب سے کی گئی ہے، اور یہ فیصلہ متعلقہ ریاستوں میں حکمراں جماعت سے آزادانہ طور پر لیا گیا ہے، تاکہ غیر جانبداری کا سوال ہی پیدا نہ ہو۔

مزید برآں، کمیشن نے بتایا کہ تمام اسٹرانگ رومز میں سی سی ٹی وی کیمرے کام کر رہے ہیں، اور جہاں کہیں تکنیکی خرابی کی اطلاع ملی ہے، انہیں فوری طور پر درست کر دیا گیا ہے تاکہ بیلٹ بکس کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔

کمیشن نے کہا کہ ان تمام انتظامات کا مقصد انتخابی عمل کی شفافیت، سلامتی اور منصفانہ پن کو برقرار رکھنا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande