لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ: وزیر اعظم نے صورتحال کا جائزہ لیا، وزیر داخلہ امت شاہ ایجنسیوں سے مسلسل رابطے میں
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعظم نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے فون پر بات کی اور واقعہ اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں دریافت کی
لال قلعہ کے قریب کار دھماکہ: وزیر اعظم نے صورتحال کا جائزہ لیا، وزیر داخلہ امت شاہ ایجنسیوں سے مسلسل رابطے میں


نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعظم نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے فون پر بات کی اور واقعہ اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔ واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور ایسے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے فوری طور پر تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ امت شاہ نے فوری طور پر دہلی پولیس کمشنر سے بات کی اور نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی)، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور فارنسک ڈپارٹمنٹ کی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر فوری تعینات کرنے کی ہدایت دی۔

ذرائع کے مطابق امت شاہ نے واقعہ کو سنجیدگی سے لیا ہے اور سیکورٹی ایجنسیوں کو ہر پہلو سے جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر داخلہ مبینہ طور پر انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائرکٹر اور دہلی پولیس کمشنر کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور پورے واقعہ کی نگرانی کر رہے ہیں۔

دہلی پولیس کے سینئر حکام کے مطابق، دھماکہ لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب شام سات بجے کے قریب ایک مشکوک کار کے اندر ہوا۔ ارد گرد کے علاقے کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ فرانزک ٹیمیں دھماکے کی وجہ جاننے کے لیے نمونے اکٹھے کر رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ این ایس جی اور این آئی اے کی ٹیمیں دہلی پولیس کے ساتھ مل کر جائے وقوعہ پر تفصیلی تحقیقات کر رہی ہیں۔ دھماکے سے پہلے اور بعد کی سرگرمیوں کا تعین کرنے کے لیے جائے وقوع کے ارد گرد نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

پولیس نے تاحال واقعے کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا تاہم ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ دھماکہ کم شدت کا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی دھماکے کی وجہ اور ممکنہ سازش کے بارے میں واضح معلومات دستیاب ہوں گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande