
بہار اسمبلی انتخابات: 20 اضلاع کی 122 اسمبلی نشستوں پر منگل کو ووٹنگ، تیاریاں مکمل
پٹنہ، 10 نومبر (ہ س)۔
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے منگل کو 20 اضلاع کی 122 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کے لیے الیکشن کمیشن نے اپنی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس مرحلے میں 122 اسمبلی حلقوں میں سے 101 جنرل، 19 شیڈیول کاسٹ کے لیے جبکہ دو شیڈیول ٹرائب کے لیے مخصوص ہیں۔ انتخابی کمیشن نے کہا کہ ووٹنگ کے پرامن اور روانی کے ساتھ انعقاد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اس مرحلے میں تقریباً 3,70,13,556 (تین کروڑ ستر لاکھ تیرہ ہزار پانچ سو چھپن) رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جن میں 10,21,812 (دس لاکھ اکیس ہزار آٹھ سو بارہ) نئے ووٹرز شامل ہیں۔ 1,95,56,899 (ایک کروڑ پچانوے لاکھ چھپن ہزار آٹھ سو ننانوے) ووٹرز مرد ہیں، جن میں 5,28,954 (پانچ لاکھ اٹھائیس ہزار نو سو چون) نئے مرد ووٹرز شامل ہیں، جنہیں ووٹر لسٹ کی گہرائی سے جائزہ (ایس آئی ّآر) کے بعد رول میں شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح 1,70,68,572 (ایک کروڑ ستر لاکھ آٹھ ہزار پانچ سو بہتر) خواتین ووٹرز پہلے سے لسٹ میں موجود ہیں، جن میں 4,92,839 (چار لاکھ بانوے ہزار آٹھ سو انتالیس) نئی خواتین ووٹرز شامل کی گئی ہیں۔ تھرڈ جینڈر کے ووٹرز کی تعداد 943 ہے، جن میں 90 نئے شامل ہیں۔ کل 7,69,356 ووٹرز 19-18 سال کی عمر کے زمرے میں ہیں۔
انتخابی کمیشن نے دوسرے مرحلے کے ووٹنگ کے لیے 45,399 ووٹنگ مراکز قائم کیے ہیں، جن میں سے 5,326 شہری علاقوں میں اور 40,073 دیہی علاقوں میں ہیں۔ انتخابی کمیشن کے مطابق، کل 595 ووٹنگ مراکز مکمل طور پر خواتین کے ذریعے منظم کیے جائیں گے، 91 معذور افراد کے ذریعے منظم کیے جائیں گے اور 316 کو مثالی ووٹنگ مراکز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ تمام 45,399 ووٹنگ مراکز پر ویب کاسٹنگ کی سہولت دستیاب ہوگی۔
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سال 2020 میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے 66 نشستوں پر جبکہ مہاگٹھ بندھن نے 49 نشستوں پر قبضہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ اے آئی ایم آئی ایم کے پاس 5، بی ایس پی کے پاس 1 اور آزاد امیدوار کے پاس 1 نشست گئی تھی۔ اس مرحلے میں جن 122 نشستوں پر انتخابات ہیں، ان میں سب سے زیادہ 42 نشستیں بی جے پی کے نمائندوں کے پاس ہیں۔ علاوہ ازیں آر جے ڈی کے پاس 33، جے ڈی یو کے پاس 20، کانگریس کے پاس 11، بھاکپا مالے کے پاس 5 اور ہم کی تمام 4 نشستیں شامل ہیں۔
دوسرے مرحلے میں جن 20 اضلاع کی 122 نشستوں پر ووٹنگ ہونی ہے، ان میں مشرقی چمپارن میں سب سے زیادہ 12 نشستیں ہیں۔ گیا اور مدھوبنی اضلاع میں 10-10 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی، جبکہ مغربی چمپارن کی 9 اور سیتامڑھی کی 8 نشستیں ہیں۔ روہتاس، بھاگلپور، پورنیا اور کٹیہار میں 7-7، اورنگ آباد اور ارریا میں 6-6 نشستوں کے لیے انتخابی جنگ ہوگی۔ نوادہ، بانکا اور سپول میں 5-5 نشستوں پر، جبکہ کیمور، جموئی، کشن گنج میں 4-4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ جہان آباد کی 3 نشستوں اور ارول کی 2 نشستوں، جبکہ شیوہار کی ایک نشست پر ووٹنگ ہوگی۔
20 اضلاع کی 122 اسمبلی نشستیں
1. مشرقی چمپارن (موتیہاری) (12 نشستیں): رکسول، سوگولی، نرکٹیا، ہرسدھی، گووند گنج، کیسر یا، کلیان پور، پیِپرا، موتیہاری، مدھوبن، چریا، ڈھاکہ۔
2. گیاجی (10 نشستیں): بیلاگنج، گیا ٹاون، بودھ گیا، ٹکاری، شیر گھاٹی، باراچٹی (ایس سی)، اتری، امام گنج (ایس سی)، گرووا، وزیر گنج۔
3. مدھوبنی (10 نشستیں): ہرلاکھی، بینی پٹی، کھجولی، بابو برہی، بسبفی، مدھوبنی، راج نگر، جھنجھارپور، پھلپراس، لوکہا۔
4. مغربی چمپارن (بیتیا) (9 نشستیں): والمیک نگر، رام نگر، نرکٹیا گنج، بگہا، لوریا، نوتن، چنپتیا، بیتیا، سکٹا۔
5. سیتامڑھی (8 نشستیں): بیلسنڈ، بتھناہا (ایس سی)، پریہار، سورسنڈ، ریگا، سیتامڑھی، رنی سیدپور، باجپٹی۔
6. روہتاس (7 نشستیں): نوکھا، ڈہری، کاراکاٹ، کرگہر، ساسارام، چیناری، دینارا۔
7. بھاگلپور (7 نشستیں): بہپور، گوپالپور، پیرپینتی (ایس سی)، کہلگاوں، بھاگلپور، سلطان گنج، ناتھ نگر۔
8. پوڑنیا (7 نشستیں): امور، قصبہ، بن منکھی (ایس سی)، روپولی، دھمداہا، پورنیا، بایسی۔
9. کٹیہار (7 نشستیں): براری، کوڑھا، کٹیہار، کدووا، بلرام پور، پران پور، منی ہاری۔
10. ارریا (6 نشستیں): نرپت گنج، رانی گنج (ایس سی)، فاربیس گنج، ارریا، جوکیہاٹ، سکٹی۔
11. اورنگ آباد (6 نشستیں): گوہ، اوبرا، نوی نگر، کٹمبا (ایس سی)، اورنگ آباد، رفیع گنج۔
12. نووادا (5 نشستیں): ہیسوا، نووادا، گووند پور، وارسلی گنج، رجولی (ایس سی)۔
13. بانکا (5 نشستیں): بانکا، امرپور، کٹوریا (ایس ٹی)، دھوریہ (ایس سی)، بیلہر۔
14. سپول (5 نشستیں): تریوینی گنج (ایس سی)، چھاتاپور، نرمالی، سپول، پپپرا۔
15. کیمور (4 نشستیں): چینپور، موہنیا، بھبھوا، رام گڑھ۔
16. کشن گنج (4 نشستیں): ٹھاکر گنج، کشن گنج، بہادر گنج، کوچا دھامن (ایس سی)۔
17. جموئی (4 نشستیں): سکندرا (ایس سی)، جموئی، جھا جھا، چکائی۔
18. جہان آباد (3 نشستیں): جہان آباد، مخدوم پور (ایس سی)، گھوسی۔
19. ارول (2 نشستیں): ارول، کرتھا۔
20. شیوہر (1 نشست): شیوہر۔
دوسرے مرحلے میں کل 1302 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ آر جے ڈی نے سب سے زیادہ 71، بھاجپا نے 53، جنتادل یونائیٹڈ 44، کانگریس 37، لوجپا (آر) 15، وی آئی پی 08، بھاکپا مالے اور ہم 6-6، آر ایل ایم اور بھاکپا 4-4 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ جبکہ ماپکا نے ایک امیدوار پر داو لگایا ہے۔
دوسرے مرحلے کے انتخابات میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے وزارتی ٹیم کے سپول سے بجیندر یادو، چکائی سے سمت کمار سنگھ، امرپور سے جینت راج، جھن جھار پور سے نتیش مشرا، بیتیا سے رینو دیوی، چھاتاپور سے نیرج کمار سنگھ ببلو، دھمداہا سے لیشی سنگھ، ہرسدھی سے کرشن نندن پاسوان اور چین پور سے زماں خان میدان میں ہیں۔ اس کے علاوہ مہاگٹھ بندھن کی طرف سے راجد کے سینئر لیڈر اور سابق اسمبلی اسپیکر ادے نارائن چودھری، صوبائی کانگریس صدر راجیش رام، کٹہار کی کدوا اسمبلی نشست سے کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر شکیل احمد، کانگریس کے ا جیت شرما (بھاگلپور) اور بھاکپا (ایم ایل) سے پارٹی لیڈر محبوب عالم انتخابی جنگ میں شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن