
نئی دہلی، 10 نومبر (ہ س)۔
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کل ہونے والی ہے۔ اس سے پہلے سیاسی جماعتیں الزامات اور جوابی الزامات کے تبادلے میں مصروف ہیں۔ پیر کی صبح، جب آر جے ڈی لیڈر اورمہا گٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار تیجسوی یادو نے جیت کا دعویٰ کیا، بھارتیہ جنتا پارٹی نے این ڈی اے کی تاریخی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے جواب دیا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ روی شنکر پرساد نے کہا کہ بہار میں انتخابی مہم ختم ہو گئی ہے۔ دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کل ہے۔ بی جے پی این ڈی اے کے ساتھ فیصلہ کن، موثر اور تاریخی جیت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ دوسری طرف یہ توقع نہیں تھی کہ اپوزیشن اس قدر مایوس ہو جائے گی۔ تیجسوی یادو اب ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں اور اپنے تمام منصوبوں کی فہرست دے رہے ہیں۔ اسے مایوسی کی انتہا کہتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں انتخابات میں شکست کو دیکھ کر آپ پہلے ہی بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔
بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں روی شنکر پرساد نے کہا کہ تیجسوی یادو نے آج پوچھا کہ تمام صنعتیں صرف بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں کیوں لگائی جاتی ہیں۔ یہ واضح ہے کہ راہل گاندھی کے ساتھ رابطے میں آنے کے بعد تیجسوی یادو کا بھی یہی انجام ہوا ہے۔ تیجسوی یادو کو بھی کچھ ہوم ورک کرنا چاہیے۔ بہار میں اب تک 17 ایتھنول پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ بہار میں ٹیکسٹائل کا ایک بڑا شعبہ تیار ہوا ہے۔ بیتیا، مدھوبنی، پٹنہ اور بیگوسرائے اضلاع میں ٹیکسٹائل میں بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ بہار بسکٹ انڈسٹری اور فوڈ پروسیسنگ کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے۔ کیونکہ بہار کا ماحول اب دہشت، جرائم اور خوف سے پاک ہے، سرمایہ کاری ہوئی ہے، لوگ آئے ہیں، سرمایہ کار آئیں گے، اور اور بھی آئیں گے۔ اگر ہم 20 سال بعد بھی جیت رہے ہیں تو سب سے بڑی وجہ اعتماد کا عنصر ہے۔ یہ الیکشن جنگل راج اور گڈ گورننس کے درمیان جنگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیجسوی اپنے والد کی وراثت یعنی بدعنوانی، خراب حکمرانی اور خوف کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کانگریس کو بھی نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی سیاسی سیاح ہیں، اور لوگ سمجھ چکے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ