کولکاتا، 9 اکتوبر (ہ س)۔شمالی بنگال کے پہاڑیوں، ترائی اور ڈوآرس علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی کے دوران گزشتہ 24گھنٹے میں تین اور لاشیں ملنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 39 ہو گئی ہے۔یہ معلومات نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دارجلنگ اور جلپائی گوڑی ضلع انتظامیہ نے فراہم کی ہے ۔
انتظامی حکام کا کہنا ہے کہ راحت اور بچاو¿ کا کام جاری ہے ، اس دوران مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ منگل کی صبح تک سرکاری اعداد وشمار کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 36 تھی اور اس دن کوئی نئی لاش نہیں ملی تھی۔انہوں نے کہا”حالانکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید تین لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جن میں سے دو جلڈھاکہ ندی کے کنارے بہہ کر آئی تھیں۔گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران برآمد ہونے والی لاشوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
دریں اثنا، خطے میں موسمی حالات میں نرمی کے ساتھ راحت، بچاو¿ اور تعمیر نو کی کوششوں میں جمعرات سے تیزی آئی ہے۔ بہت سی تباہ شدہ سڑکوں کی مرمت کر دی گئی ہے اور مشہور سندکفو ٹریکنگ روٹ سمیت کچھ مشہور پیدل سفر کے راستے سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دیے گئے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج پہاڑی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کو مکمل طور پر بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا،”کچھ علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، لیکن کئی حصوں میں کام باقی ہے۔ ریاستی بجلی کے محکمے کے اہلکار جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔“
دریں اثنا، اس واقعہ پر سیاسی گھمسان شروع ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر پیر اور منگل کو شمالی بنگال کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا دورہ نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ وزیر اعلیٰ نے صرف نسبتاً عام علاقوں کا دورہ کیا۔ تاہم اس الزام پر ترنمول کانگریس کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد