فاس(مراکش)، 9 اکتوبر (ہ س)۔ پرتگال میں تاریخی جیت کے بعد، ہندوستان کی اسٹار ریلی رائیڈر ایشوریا پسے اب ایک اور اہم سنگ میل حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں بی پی الٹی میٹ ریلی -ریڈ پرتگال 2025 میں اپنے زمرے میں خطاب جیت کر، ایسا کرنے والی ایشیا اور ہندوستان کی پہلی خاتون رائیڈر بننے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔ اب وہ 10 سے 17 اکتوبر تک منعقد ہونے والے دنیا کے سب سے باوقار اور چیلنجنگ ایونٹ ریلی ڈو موروک میں حصہ لیں گی۔
۔ 2,299 کلومیٹر کے مشکل ٹریک پر ہوگا امتحان
ریلی ڈو موروک 2025 کے 26 ویں ایڈیشن میں شرکا رائیڈر کو2299کلومیٹر طویل راستہ فاس سے ایرفود تک طے کرنا ہوگا، جس میں 1,478 کلومیٹر کا خصوصی مرحلہ بھی شامل ہے۔ اس سال کی ریلی میں کل 229 گاڑیاں اور 120 سے زائد بین الاقوامی رائیڈر شرکت کریں گے۔
اس سب میں، ایشوریا پسے ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہیں – وہ دو پہیوں پر اترنے والی واحد ایشیائی خاتون اور بھارت کی پہلی خاتون رائیڈرہوں گی ۔ وہ ڈبلیو2آر سی ریلی 2 – خواتین کی کیٹیگری میں حصہ لیں گی۔ ان کا ہدف خواتین کے لیے موٹر اسپورٹس میں نئے معیارات قائم کرنا اور ”ڈاکار 2027“ کی جانب ایک اور مضبوط قدم بڑھانا ہے۔
ایشوریا نے کہا، ”پرتگال کے بعد، میرا اعتماد اور رفتار دونوں بہتر ہیں۔ ریلی ڈو موروک ورلڈ ریلی-ریڈ کیلنڈر کے سب سے مشکل مقابلوں میں سے ایک ہے۔ میں یہاں ڈاکار کے لیے خود کو تیار کرنے، سیکھنے اور اپنی حدوں کو آگے بڑھانے کے لیے اتری ہوں۔
ریلی ڈی موروک 2025، ایف آئی ایم ورلڈ ریلی -ریڈ چیمپئن شپ (ڈبلیو 2آر سی) کا فائنل راونڈ ہے۔ یہ اپنے ریتیلے ٹیلوں، پتھریلی پگڈنڈیوں، اور پیچیدہ نیویگیشن چیلنجز کے لیے مشہور ہے ۔یہ ریلی مقابلہ کرنے والوں کی قوت برداشت، توجہ اور استقامت کا سختی سے امتحان لیتی ہے — اور ایشوریا پسے پہلے ہی ان تمام خوبیوں کی مثال دے چکی ہیں۔ ہندوستانی موٹراسپورٹ کی تاریخ میں ایشوریا کا داخلہ نہ صرف ایک اہم سنگ میل ہے بلکہ مستقبل کی خواتین سواروں کے لیے باعث ترغیب بھی ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد