راجوری میں دہشت گردوں کی تلاش میں آپریشن جاری
راجوری میں دہشت گردوں کی تلاش میں آپریشن جاری جموں، 8 اکتوبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں بدھ کو بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہا۔ منگل کی شام سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مختصر فائرنگ کے بعد علاقے سے کسی نئی جھڑپ کی اطلاع
Search opr


راجوری میں دہشت گردوں کی تلاش میں آپریشن جاری

جموں، 8 اکتوبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں بدھ کو بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہا۔ منگل کی شام سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان مختصر فائرنگ کے بعد علاقے سے کسی نئی جھڑپ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ حکام کے مطابق، منگل کی دیر شام پولیس کو مشتبہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی اطلاع ملنے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا جس دوران مختصر فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم اس واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔ بدھ کو بھی دھار سخیری گاؤں اور ملحقہ علاقوں میں تلاشی مہم جاری رہی۔ علاقے میں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے اور صبح سے اب تک کسی فائرنگ کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

سیکورٹی فورسز نے علاقے کی سخت ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ فوج، نیم فوجی دستوں اور پولیس کے اہلکار رات بھر گھیراؤ قائم رکھے ہوئے ہیں تاکہ دہشت گرد فرار نہ ہو سکیں۔ اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور مقامی رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ آپریشن مکمل ہونے تک گھروں کے اندر رہیں۔

اسی دوران بدھ کو اُدھمپور ضلع کے بسنت گڑھ کے دھرنی ٹاپ علاقے میں بھی سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کیا۔ یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب چند مقامی لوگوں نے تین مشتبہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی اطلاع دی۔ یاد رہے کہ بسنت گڑھ کے جنگلاتی علاقے میں اس سے قبل بھی دہشت گردوں کی سرگرمیاں دیکھی گئی تھیں اور جھڑپیں ہوئی تھیں۔ دہشت گردوں کا سرکردہ کمانڈر پاکستان کا رہائشی حیدر عرف مولوی 26 جون کو بسنت گڑھ میں ایک جھڑپ کے دوران مارا گیا تھا۔

سیکورٹی فورسز پورے جموں و کشمیر میں دہشت گردوں، ان کے سرگرم کارکنوں (او جی ڈبلیو) اور معاونین کے خلاف بھرپور کارروائیاں کر رہی ہیں۔ منشیات کے اسمگلروں اور حوالہ رقوم کے نیٹ ورک میں ملوث عناصر کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ سمجھا جاتا ہے کہ اس غیر قانونی مالی امداد کا استعمال جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو تقویت دینے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande