کولکاتہ،8اکتوبر(ہ س) ۔
جلپائی گڑی ضلع کے ناگراکاٹا علاقے میں بی جے پی ممبر پارلیمنٹ کھگین مرمو پر حملے کو تین دن گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ پولیس کی تفتیش ابھی تک کسی ٹھوس نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے۔
جلپائی گڑی ضلع کے ایک سینئر پولیس افسر نے بدھ کو کہا کہ شکایت کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
بی جے پی نے ناگراکاٹا پولیس اسٹیشن میں آٹھ لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ حملہ پیر کو اس وقت ہوا جب ایم پی کھگین مرمو، بی جے پی ایم ایل اے شنکر گھوش کے ساتھ راحتی سامان تقسیم کرنے اور متاثرین سے ملنے کے لیے لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے تھے۔
حملے کے بعد، ایم پی کو فوری طور پر ایک بنیادی صحت مرکز میں داخل کرایا گیا اور بعد میں سلی گڑی کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ان کے بائیں گال کی ہڈی فریکچر ہے اور سرجری کے دوران دھات کی پلیٹ لگائی جا سکتی ہے۔ اس کی چوٹ آنکھ کے نیچے سے ناک تک پھیلی ہوئی تھی اور سات ٹانکے لگائے گئے تھے۔ ڈاکٹروں نے انہیں کم از کم 15 دن تک بولنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاندان کے لوگ انہیں مزید علاج کے لیے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) لے جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
گورنر ڈاکٹر سی وی آنند بوس نے منگل کو ایم پی کے اسپتال جا کر ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبھیندو ادھیکاری اور کئی دوسرے لیڈران نے بھی ان سے ملاقات کی۔
مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس واقعہ پر ریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ریاستی حکومت سے حملے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ