محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں زمین اور ذریعہ معاش کے تحفظ میں ناکامی پر حکومت کی تنقید کی
محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں زمین اور ذریعہ معاش کے تحفظ میں ناکامی پر حکومت کی تنقید کی سری نگر، 8 اکتوبر ( ہ س)۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز حکومت پر جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں کے تحفظات کو نظر انداز
تصویر


محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں زمین اور ذریعہ معاش کے تحفظ میں ناکامی پر حکومت کی تنقید کی

سری نگر، 8 اکتوبر ( ہ س)۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز حکومت پر جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں کے تحفظات کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2019 سے زمینی عدم تحفظ، ذریعہ معاش کا نقصان اور ثقافتی نقل مکانی جیسے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران یقین دہانیوں کے باوجود، چھوٹے ہوٹل مالکان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی ٹھوس قانون پاس نہیں کیا گیا ہے۔ سری نگر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا، 2019 کے بعد جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو اپنی زمین، ملازمتوں اور ثقافت کے حوالے سے عدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ بلڈوزر کا استعمال ہوتا ہے اور یہاں تک کہ سرکاری زمین پر موجود اسکولوں کو بھی گرایا جاتا ہے۔ 2024 کے انتخابات کے بعد، لوگوں کو امید تھی کہ ایک منتخب حکومت قانون لائے گی اور زمینوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔‘‘ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف ہوٹل والوں سے نہیں بلکہ عام لوگوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ براہ راست یا بالواسطہ طور پر ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔ حکومت کو ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک بل کو ترجیح دینی چاہیے تھی۔ اس کے بجائے، ہم مقامی ہوٹل مالکان کو اپنے ادارے کھوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش ہے۔‘‘ گلمرگ اور پہلگام کے ارد گرد کے حالیہ تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ ’’بیرونی لوگ اب اہم سیاحتی مقامات پر نظریں جمائے ہوئے ہیں کیونکہ حکومت دور نظر آرہی ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے کہا کہ انہوں نے گلمرگ سے شروعات کی تھی اور اب پہلگام کو چھوئیں گے۔ حالانکہ وحید پرہ نے مقامی زمینوں کے تحفظ کے لیے ایک بل پیش کیا تھا، لیکن اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ اب ہم اسے دوبارہ لائے ہیں۔ وزیر اعلیٰ، جن کے پاس ریونیو کا قلمدان بھی ہے، کو غریبوں کا دفاع کرنا چاہیے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہیے۔ پی ڈی پی سربراہ نے ان رپورٹوں پر تشویش کا اظہار کیا کہ جندال گروپ سمیت بڑے کارپوریٹ گروپ کشمیر میں سیاحتی منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیلامی کی جاتی ہے تو غریب مقامی لوگ طاقتور کاروباری گروپوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ حکومت کو مقامی لوگوں کو پہلی ترجیح دینے کو یقینی بنانا چاہیے۔ محبوبہ نے وزیر اعلی عمر عبداللہ پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ پر سخت موقف اختیار کریں۔ عمر عبداللہ کو کیجریوال کی طرح کام کرنا چاہیے، جنہوں نے ایک ایل جی کے مسلسل دباؤ کے باوجود دہلی میں گڈ گورننس جاری رکھی۔ جموں و کشمیر کے لوگ اسی ہمت اور عزم کے مستحق ہیں۔‘‘ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande