علی گڑھ, 8 اکتوبر (ہ س)۔ شعبہ عمرانیات نے یو جی سی-ایم ایم ٹی ٹی سی، اے ایم یو کے اشتراک سے ”مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ڈیٹا سائنس اور سماجی علوم کی تحقیق“ موضوع پر ایک قلیل مدتی کورس کا اہتمام کیا ہے جو 13 اکتوبر کو مکمل ہوگا۔ کورس میں مختلف شعبہ جات کے 85 شرکاء نے رجسٹریشن کرایا ہے۔
افتتاحی نشست میں مہمانِ خصوصی سابق وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل کی سماجی سائنس کی تحقیق میں مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا پر مبنی طریق ہائے کار کا انضمام ناگزیر ہے۔ انہوں نے محققین پر زور دیا کہ وہ ٹکنالوجی کے ساتھ تنقیدی انداز میں تعامل کریں اور اپنی تحقیقی مہارتوں کو بہتر کریں۔
مہمانانِ اعزازی پروفیسر سرتاج تبسم (ڈین، فیکلٹی آف سائنس) نے بتایا کہ اے آئی کس طرح ڈیٹا جمع کرنے اور اس کے تجزیے کے عمل کو بدل رہا ہے۔ انھوں نے شرکاء کو سائنسی نقطہ نظر اپنانے کی تلقین کی تاکہ وہ تحقیقی مسائل کو مؤثر انداز میں سمجھ سکیں۔ پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ (شعبہ کمپیوٹر انجینئرنگ) نے علمی دنیا پر اے آئی اور ڈیٹا سائنس کے انقلابی اثرات کو اجاگر کیا اور سماجی و ٹکنالوجیکل علوم کے درمیان اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔
کورس کوآرڈینیٹر، پروفیسر محمد اکرم (چیئرمین، شعبہ عمرانیات) نے کہا کہ سماجی تحقیق میں اے آئی اور ڈیٹا سائنس کے انضمام سے تحقیقی معیار بلند ہوگا، اور طلبہ کو ٹکنالوجی کے استعمال میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔ کورس ڈائریکٹر، ڈاکٹر فائزہ عباسی (پروگرام ڈائریکٹر، یوجی سی، ایم ایم ٹی ٹی سی) نے کہا کہ ایسے تربیتی پروگرام اساتذہ اور محققین میں تحقیقی طریق ہائے عمل کی مہارت پیدا کرتے ہیں۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر اکرام حسین (ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز) نے ٹکنالوجی میں آنے والی تبدیلیوں کے انسانی و اخلاقی پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں سماجی علوم کے کردار کو اہم قرار دیا۔
اس سے قبل ڈاکٹر محمد صالحین نے مہمانوں اور شرکاء کا خیرمقدم کیا اور آخر میں اظہار تشکر کے ساتھ یہ اختتام پذیر ہوا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ