اسمارٹ میٹر کو لیکر کانگریس کا احتجاج؛ سابق وزیرنے کہا، اسمارٹ میٹر کا پاکستانی کنکشن، جبل پور کے وزیر نے تردید کی
بھوپال، 8 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں بدھ کو کانگریس سلم سیل نے اسمارٹ میٹر کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس ارکان نے سیکنڈ اسٹاپ واقع بجلی کمپنی کے دفتر کا گھیراو بھی کیا۔ پنچشیل نگر کے لوگ ایک ریلی کی شکل میں کمپنی کے
اسمارٹ میٹر کو لیکر کانگریس کا احتجاج؛ سابق وزیرنے کہا، اسمارٹ میٹر کا پاکستانی کنکشن،


بھوپال، 8 اکتوبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں بدھ کو کانگریس سلم سیل نے اسمارٹ میٹر کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس ارکان نے سیکنڈ اسٹاپ واقع بجلی کمپنی کے دفتر کا گھیراو بھی کیا۔ پنچشیل نگر کے لوگ ایک ریلی کی شکل میں کمپنی کے دفتر پہنچے، جہاں انجینئر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔ کانگریس کے ارکان نے کہا کہ ہوا میں بھی اسمارٹ میٹرکی ریڈنگ بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں بجلی کے بل زیادہ آتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی بھی دی۔ دریں اثناء وزیر توانائی نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتیں مقرر کرنا الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کے اختیار میں ہے۔

بدھ کو مدھیہ پردیش کانگریس سلم سیل نے بھوپال کے سیکنڈ اسٹاپ واقع ایم پی ای بی کے دفتر میں اسمارٹ میٹر میٹر کو لیکر مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں سیکڑوں کانگریس کارکنوں کے ساتھ ساتھ صارفین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانگریس کے سابق وزیر پی سی شرما، سیل کے ریاستی صدر اور کونسلر گڈو چوہان موجود تھے۔ مظاہرین نے ایم پی ای بی کے دفتر کا گھیراو کیا اور حکام کو میمورنڈم پیش کیا۔

سابق وزیر پی سی شرما نے کہا کہ یہ اسمارٹ میٹر نہیں بلکہ اسپائی میٹر ہیں۔ الفانیر کمپنی ہے جس کا ایک دفتر لاہور میں ہے۔ جن کے گھروں میں یہ میٹر نصب ہوں گے ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ اسرائیلی جنگ کے دوران، میٹروں کو ریموٹ سے دھماکہ کیا گیا تھا، لہٰذا ان میٹروں میں بھی دور سے دھماکہ کیا جائے گا۔

کانگریس کونسلر گڈو چوہان نے الزام لگایا کہ ہوا میں بھی اسمارٹ میٹر کی ریڈنگ بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں بجلی کے بل زیادہ آتے ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے اس مسئلہ پر توجہ نہیں دی تو کانگریس کارکنان سی ایم ہاوس کا گھیراو کریں گے اور اسمبلی میں مسئلہ اٹھائیں گے۔

وہیں محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ منیجر رشی کمار تیواری نے بتایا کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے ایک میمورنڈم پیش کیا گیا ہے، جس کی جانچ کی جائے گی۔ جو اسمارٹ میٹر ٹھیک سے کام نہیں کررہے ہیں انہیں تبدیل کردیا جائے گا۔ یہ میٹرز پاکستانی کمپنی کے ہیں یا نہیں یہ تحقیقات کا معاملہ ہے لیکن میں اس پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔

ادھر جبل پور میں وزیر توانائی پردیومن سنگھ تومر نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ ریاست میں لگائے جانے والے اسمارٹ میٹر ہندوستان میں تیار کیے گئے ہیں اور میک ان انڈیا پہل کے تحت تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمتوں کے تعین کا ذمہ دار الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن ہے۔ ریگولیٹری کمیشن کمپنیوں کی آمدنی اور اخراجات کا فیصلہ کرتا ہے۔ اگر اسمارٹ میٹر میں خرابی کا امکان ہے تو اس کے لیے انتظام بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب میٹر لگا کر لوگوں کی پریشانیاں دور کی جا رہی ہیں۔ اگر اسمارٹ میٹر کے بلوں میں کوئی مسئلہ ہے تو لوگ شکایت کر سکتے ہیں۔ لوگ ریئل ٹائم بجلی کی کھپت کو ٹریک کرنے کے لیے ایپ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ وزیر توانائی نے یہ بھی بتایا کہ اسمارٹ میٹرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسمارٹ میٹر لگانے کی تاریخ بڑھا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کانگریس پارٹی نے اسمارٹ میٹرز سے پاکستان کے تعلق کا الزام لگایا۔ پردیومن سنگھ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande