حیدرآباد،8 اکتوبر(ہ س)۔بی آر ایس پارٹی کے ارکان اسمبلی نے آج شہر حیدرآباد میں آر ٹی سی بسوں میں سوار ہوکر آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ پر عوامی رائے حاصل کی۔ 9 اکتوبرکو بس بھون پر احتجاجی دھرنا منظم کرنے کا اعلان کیا۔ سٹی بسوں کے کرایوں میں اضافہ کے خلاف بی آرایس کے ارکان اسمبلی سدھیر ریڈی، کے وینکٹیش،ایم گوپال نے نامپلی کے نمائش گراؤنڈ سے اسمبلی تک آر ٹی سی بسوں میں سفر کرتے ہوئے بس کرایوں میں اضافہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا اور بسوں میں سوار مسافرین سے کرایوں میں اضافہ پر انہیں پیش آنے والی مشکلات اور مسائل سے واقفیت حاصل کی اور کانگریس حکومت کے دھوکہ دہی پر روشنی ڈالی۔ مسافرین نے بتایا کہ آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ سے ہر غریب و متوسط طبقہ کے مسافر پر ماہانہ 500 روپے کا اضضافی مالی بوجھ عائد ہو رہا ہے۔ مسافرین نے بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ بعد ازاں بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ککانگریس حکومت ایک طرف آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کا دعویٰ کررہی ہے۔ دوسری طرف آر ٹی سی بسوں کے کرایوں میں اضافہ کرتے ہوئے مرد مسافرین پر مالی بوجھ عائد کرتے ہوئے خواتین کو فراہم کی جانے والی مفت سفر سہولت کی قیمت مرد مسافرین سے وصول کی جارہی ہے جس کی بی آر ایس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ ارکان اسمبلی نے غریب عوام پر اضافی مالی بوجھ عائد کرنے کا حکومت پر الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی اسٹوڈنٹس کے بس پاس کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق وزیر ٹی سرینواس یادو نے سٹی آر ٹی سی بس کرایوں میں اضافہ کی سخت مذمت کی اور 9 اکتوبر کو چلوبھون پروگرام کا انعقاد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نندی نگر سے کے ٹی آر مہدی پٹنم سے ہریش راؤ، مہیشورم سے سبیتا اندرا ریڈی، سکندرآباد سے ٹی سرینواس یادو، چلکل گوڑہ سے پدمراؤ گوڑ، دلسکھ نگر سے سدھیر ریڈی، اپل سے لکشماریڈی، مشیرآباد سے ایم گوپال، ملکاجگری سے ایم راج شیکھر ریڈی، قطب اللہ پور سے ویویکانند گوڑ، کوکٹ پلی سے کرشنا راؤ آر ٹی سی بسوں میں بس بھون پہنچ کر آر ٹی سی کے مینیجنگ ڈائرکٹر کو ایک تحریری یادداشت پیش کرتے ہوئے اضافہ شدہ بس کرایوں سے دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق