چیف جسٹس آف انڈیا پر جوتا پھینکنے کے واقعہ پر اروند کیجریوال نے کہا کہ مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہئے
نئی دہلی، 8 اکتوبر (ہ س)۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں جسٹس بی آر گو ئی پر جوتا پھینکنے والے وکیل راکیش کشور کے تئیں نرمی نہ برتی جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسے واقعات کو نظر انداز کیا جائے
چیف جسٹس آف انڈیا پر جوتا پھینکنے کے واقعہ پر اروند کیجریوال نے کہا کہ مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہئے


نئی دہلی، 8 اکتوبر (ہ س)۔

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں جسٹس بی آر گو ئی پر جوتا پھینکنے والے وکیل راکیش کشور کے تئیں نرمی نہ برتی جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسے واقعات کو نظر انداز کیا جائے تو پورے عدالتی نظام کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔

اروند کیجریوال نے بدھ کو سوشل میڈیا ایکس پر کہا کہ اگر ملک کی اعلیٰ ترین بنچ پر بیٹھے جسٹس پر حملہ کرنے والے کو سزا نہیں ملتی تو دوسرے ججوں کی حفاظت کا کیا ہوگا؟ یہ عدلیہ کے لیے ایک سنگین اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس گو ئی کا اس واقعہ کے بعد کوئی سخت کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ ان کی سخاوت کی عکاسی کرتا ہے، لیکن ایسے واقعات کو محض رواداری کے طور پر دیکھنا مناسب نہیں ہے۔

کیجریوال نے کہا کہ جو لوگ سوشل میڈیا پر جسٹس گو ئی کا مذاق اڑا رہے ہیں یا انہیں دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا مقصد پورے عدالتی نظام کو ڈرانا ہے۔ ایسے تمام افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جوتا پھینکنے کی کوشش کرنے والے اور سوشل میڈیا پر عدلیہ کے خلاف تضحیک آمیز بیانات دینے والوں کو اتنی سخت سزا دی جائے کہ آئندہ کوئی عدالت میں مداخلت کی جرات نہ کرے۔ یہ انصاف کے مندر کی حفاظت کا معاملہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 6 اکتوبر کو سپریم کورٹ کی پہلی بنچ میں ایک عرضی کی سماعت کے دوران 71 سالہ ایڈوکیٹ راکیش کشور نے جسٹس بی آر گو ئی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی۔ یہ عرضی کھجوراہو مندر میں بھگوان وشنو کی ٹوٹی ہوئی مورتی کی بحالی سے متعلق تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ وکیل نے یہ حرکت عدالت کے کچھ تبصروں سے عدم اطمینان کی وجہ سے کی ہے، جسے کچھ لوگوں نے سناتن دھرم کی توہین قرار دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande