رکن اسمبلی ڈوڈہ کی رہائی کے لیے دستخطی مہم شروع
رکن اسمبلی ڈوڈہ کی رہائی کے لیے دستخطی مہم شروع جموں، 8 اکتوبر (ہ س)۔ رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کی گرفتاری کے قریب ایک ماہ بعد اور عدالت میں سماعت سے پہلے عام آدمی پارٹی نے ڈوڈہ میں پریس کانفرنس کے دوران دستخطی مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کے دوران پا
AAP


رکن اسمبلی ڈوڈہ کی رہائی کے لیے دستخطی مہم شروع

جموں، 8 اکتوبر (ہ س)۔ رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کی گرفتاری کے قریب ایک ماہ بعد اور عدالت میں سماعت سے پہلے عام آدمی پارٹی نے ڈوڈہ میں پریس کانفرنس کے دوران دستخطی مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کے دوران پارٹی کے کارکنان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو ختم کیا جائے اور معراج ملک کو فوری طور پر رہائی دی جائے۔

پارٹی کے ترجمان فاروق احمد ڈار نے پی ایس اے کے تحت گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون حقِ رائے دہی اور عوامی آواز کو دبانے کے لیے کئی برسوں سے نافذ ہے، لیکن آج تک کسی رکن اسمبلی پر اس کا اطلاق نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی عوام اس گرفتاری سے مطمئن نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ معراج ملک جلد از جلد جیل سے رہائی پائیں۔

فاروق احمد ڈار نے کہا کہ صرف ڈوڈہ میں ہی نہیں بلکہ پورے جموں و کشمیر میں عوام معراج ملک کو دوبارہ عوام کے درمیان دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے قانون کا سہارا لے رہی ہے۔ یہ قانون صرف جموں و کشمیر میں کیوں ہے؟ کیا صرف یہاں مجرم رہتے ہیں اور باقی ملک بغیر اس قانون کے چل رہا ہے؟۔

انہوں نے عمر عبداللہ کی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ستر برسوں سے عوام کو ہر مرتبہ دھوکہ ملا ہے۔ یہاں معراج کے فتح کے بعد عوامی حکومت تھی، لیکن آج پورے ڈوڈہ کے جذبات اور احساسات کٹھوعہ کی جیل میں قید ہیں۔ انتخابات سے قبل عمر عبداللہ نے عوام سے ووٹ حاصل کرنے کے لیے وعدہ کیا تھا کہ اکثریت میں آنے پر پی ایس اے کو ختم کریں گے، مگر ایک سال گزر جانے کے باوجود اسمبلی میں اس قانون کو ختم کرنے کے لیے کوئی بل پیش نہیں کیا گیا۔

پی ایس اے کا قانون سن 1979 میں اُس وقت کے وزیر اعلی فاروق عبداللہ کی حکومت نے لایا تھا اور پہلا پی ایس اے معروف وکیل اور سیاستدان مرحوم پروفیسر بھیم سنگھ پر لگایا گیا تھا ۔جس کو بعد میں سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دے کر ختم کر دیا تھا ۔دراصل اس قانون کا اطلاق جموں و کشمیر میں جنگل اسمگلروں کے خلاف کیا گیا تھا ۔تاکہ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande