جموں و کشمیر پولیس کی سائبر ونگ نے آن لائن فراڈ معاملے میں تین ملزمان کو گرفتار کیا
جموں،7 اکتوبر (ہ س)۔
جموں و کشمیر پولیس کے سائبر وِنگ نے ایک بڑے آن لائن فراڈ کا پردہ فاش کرتے ہوئے گجرات کے سورت سے تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ یہ ملزمان ایک جموں کے بزنس مین کو ڈیجیٹل حراست میں رکھ کر اُس سے 4 کروڑ 44 لاکھ روپے ہتھیا چکے تھے۔
ایس ایس پی جموں جوگیندر سنگھ کے مطابق یہ معاملہ 2 ستمبر کو اُس وقت سامنے آیا جب متاثرہ بزنس مین نے سائبر پولیس اسٹیشن جموں میں تحریری شکایت درج کرائی۔ اُس نے الزام لگایا کہ سائبر مجرموں نے خود کو قانون نافذ کرنے والے افسر ظاہر کر کے اُس سے بھاری رقم ہتھیا لی۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزمان نے متاثرہ شخص پر اُس کے آدھار اور سم کارڈ کے ذریعے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگایا اور اسے ڈیجیٹل طور پر حراست میں رکھ کر مختلف بینک کھاتوں میں 4 کروڑ 44 لاکھ 20 ہزار روپے منتقل کرنے پر مجبور کیا۔
پولیس کے مطابق اس سلسلے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 66-ڈی اور بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کی گئی۔ تحقیقات کے دوران سائبر پولیس ٹیم نے مالی لین دین کے ریکارڈ، موبائل کمیونیکیشنز اور ڈیجیٹل شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا جس سے پتہ چلا کہ یہ فراڈ نیٹ ورک بنیادی طور پر گجرات سے چلایا جا رہا تھا۔پولیس کے مطابق مستند خفیہ اطلاع پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو سورت بھیجا گیا، جہاں مربوط کارروائی کے دوران تین ملزمان ، چوہان منیش ارن بھائی، انش ویتھانی اور کشور بھائی کرمشبھائی دیوریا کو گرفتار کیا گیا۔ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ گرفتار شدہ افراد کو جموں لا کر اُن سے تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ دیگر ساتھیوں کی نشاندہی، مزید شواہد اکٹھے کرنے اور فراڈ سے جڑے مالی روابط کا سراغ لگایا جا سکے۔انہوں نے اس گرفتاری کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سائبر پولیس نے اب تک ملزمان سے وابستہ مختلف بینک کھاتوں میں موجود 55 لاکھ 88 ہزار 256 روپے منجمد کر دیے ہیں، جبکہ 6 لاکھ روپے متاثرہ بزنس مین کو واپس بھی کیے جا چکے ہیں۔پولیس کے مطابق پیر کو گرفتار شدہ ملزمان کے خلاف پہلی چارج شیٹ عدالت میں داخل کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد اصغر