شملہ، 7 اکتوبر (ہ س)۔
پہاڑی ریاست ہماچل پردیش میں سیاحت کا کاروبار، جو مانسون کی تباہی سے بری طرح متاثر ہوا تھا، اب دوبارہ پٹری پر آ رہا ہے اور سیاح جوق در جوق یہاں کی وادیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے منگل کو شملہ میں کہا کہ ہماچل پردیش اب مکمل طور پر محفوظ اور سیاحت کے لیے کھلا ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ ہماچل آئیں اور اس کی صاف ہوا، پرسکون ماحول اور قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بارش اور آفات کے مشکل دور کے بعد ریاست کا سیاحتی کاروبار دوبارہ پٹری پر آ گیا ہے۔ ہوٹل، سڑکیں اور دیگر سیاحتی مقامات اب مکمل طور پر معمول کے مطابق ہیں، اس لیے سیاح بغیر کسی پریشانی کے ہماچل جا سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے موسمیاتی تبدیلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماچل میں موسم سرما کا جلد آغاز واضح طور پر موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں موسم کی غیر معمولی تبدیلیاں دیکھی جا رہی ہیں اور مرکزی حکومت کو اس معاملے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مانسون سیزن کی تباہ کاریوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ مرکزی حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا، لیکن 1500 کروڑ روپے کی رقم ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے۔ جیسے ہی مرکزی حکومت سے فنڈز آئیں گے، ہم وزیر اعظم سے اظہار تشکر کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کی بھی شدید مذمت کی، جس میں چیف جسٹس پر جوتا پھینکا گیا۔ انہوں نے اسے انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ قرار دیا جو ملک کے آئینی اداروں کے وقار کو مجروح کرتا ہے۔ انہوں نے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ ریاستی کانگریس تنظیم کی توسیع کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل کچھ طے شدہ پروگراموں کے بعد مکمل کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ ویربھدرا سنگھ کے مجسمے کی نقاب کشائی 13 اکتوبر کو مقرر ہے، اور اس کے بعد پارٹی کی تنظیمی توسیع کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سونیا گاندھی کا پروگرام بھی ممکن ہے لیکن سرکاری تصدیق تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ریاست میں دسمبر میں مجوزہ پنچایتی انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس کا تنظیمی ڈھانچہ پنچایتی انتخابات سے پہلے پوری طرح تیار ہو جائے گا اور نئے صدر کے نام کا فیصلہ بھی اسی ماہ ہو جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan