ڈاکٹر پر بچی کو غلط انجکشن لگانے کا الزام، دوران علاج موت، ملزم اہل خانہ کے ساتھ فرار
ڈاکٹر پر بچی کو غلط انجکشن لگانے کا الزام، دوران علاج موت، ملزم اہل خانہ کے ساتھ فرار سیہور، 7 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے سیہور ضلع میں ایک ڈاکٹر پر دو سالہ بچی کو غلط انجکشن دینے کا الزام عائد ہوا ہے۔ جب اس کی حالت بگڑ گئی تو اس کے اہل خانہ اسے
ڈاکٹر پر بچی کو غلط انجکشن لگانے کا الزام، دوران علاج موت، ملزم اہل خانہ کے ساتھ فرار


ڈاکٹر پر بچی کو غلط انجکشن لگانے کا الزام، دوران علاج موت، ملزم اہل خانہ کے ساتھ فرار

سیہور، 7 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے سیہور ضلع میں ایک ڈاکٹر پر دو سالہ بچی کو غلط انجکشن دینے کا الزام عائد ہوا ہے۔ جب اس کی حالت بگڑ گئی تو اس کے اہل خانہ اسے ضلع اسپتال لے گئے، جہاں سے اسے بھوپال ریفر کر دیا گیا۔ لڑکی کوما میں چلی گئی اور منگل کی صبح اس کی موت ہوگئی۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ ڈاکٹر نے انجکشن لگایا جس کے بعد ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کروا کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ واقعے کے بعد سے ڈاکٹر اہل خانہ کے ساتھ فرار ہے۔

اطلاعات کے مطابق پپلیا گاوں کے رہنے والے کنہیا لال کشواہا اپنی بیٹی دیکشا (2) کو نزلہ اور بخار ہونے کے بعد برکھیڑی گاؤں کے مسکان کلینک لے کر آئے تھے۔ ڈاکٹر اشوک وشوکرما نے وہاں بچے کا معائنہ کیا اور اسے ایک انجکشن دیا۔ اس کے بعد گھر والے بچے کو گھر لے گئے۔ اس کے بعد اس کی حالت بگڑ گئی۔

حالت زیادہ خراب ہوئی تو اس کے گھر والے اسے ضلع اسپتال لے گئے، جہاں وہ کوما میں چلی گئی۔ وہاں سے اسے بھوپال کے حمیدیہ اسپتال ریفر کیا گیا، لیکن اس کے گھر والوں نے اسے بھوپال کے لال گھاٹی کے پرائیویٹ منان چائلڈ کیئر اسپتال میں داخل کرایا۔ وہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک بتائی۔ علاج کے دوران اسے ہوش نہیں آیا۔ منگل کی صبح اس کا انتقال ہو گیا۔

پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ملزم ڈاکٹر اور اس کے اہل خانہ واقعے کے بعد سے فرار ہیں اور کلینک میں تالہ لگا ہوا ہے۔ کوتوالی تھانہ انچارج رویندر یادو نے کہا، ’’خاندان کی شکایت کے مطابق، پولیس نے پپلیا میرا گاوں پہنچ کر معلومات اکٹھی کیں۔ لڑکی کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور تحقیقات میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔‘‘

ہندوستھان سماچار

--------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande