بین ریاستی سائبر فراڈ گینگ کا پردہ فاش، 5 گرفتار
نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ساﺅتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ سائبر پولیس اسٹیشن کی پولیس ٹیم نے سائبر کرائم کے ایک بڑے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے، جس کے غیر ملکی دھوکہ بازوں بالخصوص کمبوڈیا میں سرگرم جرائم پیشہ افراد سے روابط ہیں۔ اس بین ریاستی گینگ کے پانچ ارکان کو چا
بین ریاستی سائبر فراڈ گینگ کا پردہ فاش، 5 گرفتار


نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ساﺅتھ ویسٹ ڈسٹرکٹ سائبر پولیس اسٹیشن کی پولیس ٹیم نے سائبر کرائم کے ایک بڑے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے، جس کے غیر ملکی دھوکہ بازوں بالخصوص کمبوڈیا میں سرگرم جرائم پیشہ افراد سے روابط ہیں۔ اس بین ریاستی گینگ کے پانچ ارکان کو چار ریاستوں میں چھاپوں کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں وکرم (40) ساکن ناروانہ، جند، ہریانہ؛ مکل (33)، زیرک پور، پنجاب ، اکشے (29) ساکن اونا، ہماچل پردیش، ہری کشن سنگھ (38)، سونی پت، ہریانہ اور منگو سنگھ (27) ساکن سیکر، راجستھان شامل ہیں۔

پولیس نے 13 ہائی ٹیک موبائل فون، 1 لیپ ٹاپ، 9 چیک بک، 3 رجسٹر اور 8 سم کارڈ برآمد کیے جن میں سائبر کرائم سے متعلق مجرمانہ معلومات تھیں۔ساو¿تھ ویسٹ ضلع کے ڈپٹی کمشنر پولیس امیت گوئل نے آج کہا کہ اس گینگ نے اسٹاک مارکیٹ اور آئی پی او میں سرمایہ کاری کی آڑ میں لوگوں کو دھوکہ دیا۔ دھوکہ دہی والے فنڈز کو متعدد خچر کھاتوں اور کرپٹو کرنسی والیٹس کے ذریعے لانڈر کیا گیا۔ پولیس نے مجموعی طور پر 4.25 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے لین دین کی نشاندہی کی ہے اور اس گروہ کے خلاف 15 این سی آر پی شکایتیں درج کی ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ شکایت کنندہ آر چودھری نے پولیس کو بتایا کہ اسے ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا جہاں اسے اسٹاک میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے زیادہ منافع کا لالچ دیا گیا۔ ابتدائی طور پر، وہ چھوٹے منافع کا وعدہ کرکے حاصل کیا گیا تھا. بعد میں، اسے بڑی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا گیا اور جعلی اندراجات دکھائے۔ جب اس نے اپنی سرمایہ کاری واپس لینے کی کوشش کی تو انخلا کو روک دیا گیا، اور اس سے ? 10.7 لاکھ کا فراڈ کیا گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔تحقیقاتی ٹیم نے تکنیکی نگرانی، رقم کے لین دین اور ڈیجیٹل فٹ پرنٹس کا تجزیہ کیا۔ فرضی سم کارڈ اور خچر اکاونٹس کے باوجود پولیس نے پہلے ملزم وکرم کو ناروانہ، جند، ہریانہ سے گرفتار کیا۔ اس سے پوچھ گچھ میں مکل کا نام سامنے آیا، جسے پنجاب کے زیرکپور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مکل نے اکشے کو بینک اکاونٹ کٹ سونپنے کا اعتراف کیا، جسے ہماچل پردیش کے اونا میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مزید تفتیش کے نتیجے میں ہری کشن سنگھ کو امرتسر، پنجاب سے سات موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور نو چیک بکس کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ آخر کار ماسٹر مائنڈ منگو سنگھ کو راجستھان کے سیکر سے گرفتار کر لیا گیا۔ اس نے ٹیلی گرام گروپ کے ذریعے خچر اکاونٹس کا انتظام کیا اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے پیسہ لانڈر کیا۔ منگو اور اس کے ساتھی کلدیپ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کمبوڈیا میں مقیم دھوکہ بازوں سے رابطہ قائم کیا۔ انہوں نے ATPay کے نام سے ایک ٹیلیگرام گروپ بنایا، جہاں انہوں نے خچر اکاو¿نٹس کی درخواستیں شیئر کیں۔وکرم، مکل اور اکشے نے مختلف ریاستوں میں بینک اکاو¿نٹس کھولے یا اسناد فراہم کیں۔ اس کے بعد یہ اکاو¿نٹس ہری کشن سنگھ اور منگو کے حوالے کیے گئے، جو غیر ملکی دھوکہ بازوں کے ساتھ مل کر کام کرتے تھے۔ دھوکہ دہی والے فنڈز کو خچر کھاتوں میں منتقل کیا گیا، ایک سے زیادہ اکاو¿نٹس کے ذریعے تہہ دار کیا گیا، اور آخر کار کرپٹو کرنسی (USDT) میں تبدیل کر کے کمبوڈیا میں دھوکہ بازوں کے بٹوے میں بھیج دیا گیا۔یہ گروہ دھوکہ دہی کی رقم کا تقریباً 5 فیصد کمیشن کے طور پر رکھتا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے اور اس میں ملوث دیگر افراد کی تلاش کی جا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande