سلطان پور، 6 اکتوبر (ہ س)۔ اترپردیش کے سلطان پور ضلع کے کلکٹریٹ میں پیر کو استاد شیام لال نشاد کے خلاف درج مقدمہ کو لے کر احتجاج کیا گیا۔ ضلع کوآرڈینیٹر راکیش نشاد کی قیادت میں مظاہرین نے سٹی مجسٹریٹ کو ضلع مجسٹریٹ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا۔
میمورنڈم میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے راجیش گوتم نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے، جب کہ شیام لال نشاد تعلیمی بیداری اور سماجی انصاف کی مہم میں سرگرم ہیں۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ امیر مو¿ کراودی کلاں میں ایک پروگرام کے دوران ایم ایل اے نے شیام لال سے مائیک چھین کر ان کی توہین کی تھی۔ اس سے ان کے آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی ہوئی۔
مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ ایم ایل اے اور ان کے حامی شیام لال کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر انہیں بدنام کرنے اور دھمکانے کی سازش کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے مذہبی جذبات کو بھڑکا کر جمہوریت مخالف اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس طرح شیام لال کی ساکھ کو داغدار کیا جا رہا ہے اور تعلیمی بیداری کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ استاد شیام لال کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اور ان کے ساتھیوں کو ہراساں یا حملہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ معاشرے میں تعلیم، مساوات اور سماجی انصاف کی وکالت کرنے والوں کو عزت اور تحفظ دیا جائے۔
میمورنڈم میں ایم ایل اے راجیش گوتم اور ان کے حامیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا، جنہوں نے مبینہ طور پر شیام لال سے مائیک چھین لیا اور جھوٹے الزامات لگا کر مذہبی جذبات کو بھڑکایا گیا۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر بی جے پی ایم ایل اے سیاسی فائدے کے لیے شیام لال کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کراتے ہیں، تو اسے منسوخ کرنے کا حکم دیا جائے۔ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے سامنے ستیہ گرہ اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں پر مجبور ہوں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد