ماحولیاتی ماہر کا مطالبہ — انتخابی امیدوار ناجائز تعمیرات کے ذمہ دار ٹھہرائے جائیں
ماحولیاتی ماہر کا مطالبہ — انتخابی امیدوار ناجائز تعمیرات کے ذمہ دار ٹھہرائے جائیں ممبئی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ ماہرِ ماحولیات ڈاکٹر پرشانت سنکر نے کہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں ہر امیدوار کو اپنے حلف نامے میں یہ عہد کرنا چاہیے کہ
DR PRASHANT CALLS FOR CANDIDATES TO VOW AGAINST ILLEGAL CONSTRUCTION


ماحولیاتی ماہر کا مطالبہ — انتخابی امیدوار ناجائز تعمیرات کے ذمہ دار ٹھہرائے جائیں

ممبئی،

6 اکتوبر (ہ س)۔ ماہرِ ماحولیات ڈاکٹر پرشانت سنکر نے کہا ہے

کہ آنے والے انتخابات میں ہر امیدوار کو اپنے حلف نامے میں یہ عہد کرنا چاہیے کہ

وہ اپنے حلقے میں کسی بھی غیر مجاز تعمیرات کی اجازت نہیں دے گا اور اگر ایسی

سرگرمی پائی گئی تو وہ اس کی ذمہ داری خود قبول کرے گا۔

انہوں

نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس اور ریاستی و مرکزی الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ امیدواروں

کے حلف ناموں میں اس شق کو شامل کیا جائے تاکہ عوامی نمائندے عملی طور پر ماحولیات

کے تحفظ کے ذمہ دار بنیں۔ ڈاکٹر پرشانت نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کے شہروں میں زمین کی

قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، دریا، جھیلیں، نالے اور سبزہ زار انسانی لالچ کی

نذر ہو رہے ہیں۔‘‘

ان کے

مطابق، انتظامیہ کی کارروائیاں محض رسمی ہیں اور سیاسی اثر و رسوخ کے باعث غیر

قانونی تعمیرات فروغ پا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں اور کرپٹ افسران کی

ملی بھگت نے ماحول اور سماج دونوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

ڈاکٹر

پرشانت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندوں کو محض وعدے نہیں بلکہ واضح ذمہ

داری اٹھانی چاہیے۔ ’’غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ان کے حلف کا لازمی حصہ ہونا

چاہیے،‘‘ انہوں نے کہا۔ ان کے مطابق، اگر اب بھی کارروائی نہ ہوئی تو آنے والی نسلیں

خشک دریا، آلودہ ہوا اور کنکریٹ کے جنگل وراثت میں پائیں گی۔

انہوں

نے مزید کہا کہ اگر وزیراعلیٰ فڑنویس اور الیکشن کمیشن اس تجویز پر عمل کریں تو

مہاراشٹر پورے ملک کے لیے رول ماڈل بن سکتا ہے۔ تھانے کے رہائشی ڈاکٹر پرشانت کے

مطابق، ممبئی، تھانے، پونے اور ناسک میں لوگ غیر قانونی تعمیرات سے سخت پریشان ہیں۔

شہریوں نے بھی ان کے موقف کی تائید کی ہے اور صدر و وزیراعظم کو اس سلسلے میں یادداشت

ارسال کی گئی ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande