مرکز برائے مغربی ایشیا مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے دوہفتے پر مشتمل صلاحیت سازی کے پروگرام کا افتتاح کیا
نئی دہلی،06اکتوبر(ہ س)۔ مرکز برائے مغربی ایشیا مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے نیلسن منڈیلا مرکز برائے امن و رفع تنازعات(این ایم سی پی سی آر)کے اشتراک سے ’میتھوڈولوجیکل انوویشن،کلچرل اسٹڈیز اینڈ اپسٹیمک جسٹس ان سوشل سائنس رسرچ‘ کے موضوع پر آج صلاحیت
مرکز برائے مغربی ایشیا مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے دوہفتے پر مشتمل صلاحیت سازی کے پروگرام کا افتتاح کیا


نئی دہلی،06اکتوبر(ہ س)۔

مرکز برائے مغربی ایشیا مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے نیلسن منڈیلا مرکز برائے امن و رفع تنازعات(این ایم سی پی سی آر)کے اشتراک سے ’میتھوڈولوجیکل انوویشن،کلچرل اسٹڈیز اینڈ اپسٹیمک جسٹس ان سوشل سائنس رسرچ‘ کے موضوع پر آج صلاحیت سازی کے پروگرام کا افتتاح کیا۔انڈین کونسل آف سوشل سائنس رسرچ (آئی سی ایس ایس آر) کے اسپانسر کردہ دوہفتے پرمشتمل صلاحیت سازی کا افتتاحی پروگرام انڈیا عرب کلچر سینٹر کے کانفرنس ہال میں منعقد کیا گیا۔

پروگرام کا آغازکورس ڈائریکٹر پروفیسر ایچ۔اے۔نظامی، سی ڈبلیو اے ایس کے استقبالیہ خطبے اور موضوع کے تعارف سے ہوا۔انہوں نے موضوع سے متعلق اپنی تعارفی تقریر میں پروگرام کے اغراض و مقاصد کو اجاگر کیا۔پروفیسر نظامی نے سامعین کو بتایا کہ پورے ملک سے سات سوبیالیس درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے تیس اسکالروں کو سخت جانچ کے بعدمنتخب کیا گیاہے۔منتخب شرکا میں آسام، مغربی بنگال، کیرالا، تمل ناڈو، ہریانہ،اتر پردیش اور بہار سمیت مختلف علمی پس منظر کے حامل افراد شامل ہیں۔پروگرام کے مہمان اعزازی پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کیریئر کی ابتدا کرنے والے فیکلٹی اراکین اور محققین کے لیے اس نوع کے پروگراموں کی اہمیت و معنویت کی وضاحت کرتے ہوئے ترغیب و تشویق سے بھرپور تقریرکی۔ انہوں نے متعلقین خاص طورسے طلبہ اور پالیسی سازوں کی ضروریات سے ہم آہنگ نصاب کی تیاری اور تحقیقی مہارتوں اور استعداد کی پختگی کی اہمیت کے ساتھ ساتھ تعلیمی تحقیق میں ہندوستانی علوم و فنون کے نظام کی شمولیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔پروفیسر رضوی نے شرکا کی اس بات کے لیے ہمت افزائی کی کہ وہ اپنی تحقیقی سرگرمیوں میں تنقیدی،اخلاقی اور تہذیبی جڑوں کو نگاہ میں رکھیں تاکہ متعلقہ شعبے میں حقیقی اور بامعنی علمی و تحقیقی تعاون پیش کرسکیں۔

اپنے صدارتی خطاب میں شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر مظہر آصف نے شرکا کا پ±ر تپاک خیر مقدم کیا اور فیکلٹی اراکین کی تعلیمی و تحقیقی صلاحیتوں کو جہت دینے اور انہیں فروغ دینے میں صلاحیت ساز ی کے پروگراموں کے اہم رول کو اجاگرکیا۔انہوں نے نئے اسکالروں سے کہاکہ تحقیقی میدان میں حقیقی اور دیانت داری کی قدروں کو برقرار رکھتے ہوئے وہ مجموعی طورپر سماج اور انسانیت کے فروغ میں اپنا قیمتی تعاون دیں۔ سماجی لحاظ سے بامعنی تحقیق کرائے جانے کی اہمیت و وقعت کا احساس دلاتے ہوئے پروفیسر آصف نے جامعہ میں بامعنی اور ثمرآور آموزشی تجربے کے سلسلے میں تمام شرکا کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔پروفیسرابو ذر خیری،اعزازی ڈائریکٹر،این ایم سی پی سی آر کے اظہا رتشکر کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔انہوں نے شیخ الجامعہ اور مسجل،جامعہ ملیہ اسلامیہ،آئی سی ایس ایس آر، ڈینز اور سینٹرز کے ڈائریکٹرز،صدورشعبہ جات، شرکا،فیکلٹی اراکین اورغیر تدریسی عملہ اور جلسہ گاہ میں موجود تمام حاضرین کا ان کی شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کے کامیاب انعقاد کے سلسلے میں ڈاکٹر افشاں اور ڈاکٹر غزالہ شعبان کی قابل ستائش کوششوں کے لیے انہوں نے ان کا خاص طورپر نام لیا۔ صلاحیت سازی کے پروگرام کے انعقاد کا مقصد تعلیمی لین دین، مباحثہ اور سخت طریقیاتی تربیت کی فراہمی کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرانے کے ساتھ نئے فیکلٹی اراکین اور محققین میں تحقیقی افضلیت کو فروغ دینا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande