ورلڈ بک آف ریکارڈز میں انڈیا اور برطانیہ کا نام اور ٹریڈ مارک کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع
نئی دہلی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ ورلڈ بک آف ریکارڈز (انڈیا اور یونائیٹڈ کنگڈم) نے ہندوستان اور دیگر ممالک میں کام کرنے والے بعض افراد، تنظیموں اور اداروں کو قانونی نوٹس جاری کیے ہیں جو غیر قانونی طور پر، گمراہ کن، اور دھوکہ دہی سے تنظیم کے نام، نشان، رجس
ورلڈ بک آف ریکارڈز میں انڈیا اور برطانیہ کا نام اور ٹریڈ مارک کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع


نئی دہلی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ ورلڈ بک آف ریکارڈز (انڈیا اور یونائیٹڈ کنگڈم) نے ہندوستان اور دیگر ممالک میں کام کرنے والے بعض افراد، تنظیموں اور اداروں کو قانونی نوٹس جاری کیے ہیں جو غیر قانونی طور پر، گمراہ کن، اور دھوکہ دہی سے تنظیم کے نام، نشان، رجسٹرڈ ٹریڈ مارک، سرٹیفکیٹ ڈیزائن، پرنٹنگ اسٹائل، اور پروگرام کی شکل کی نقل یا نقل کر رہے ہیں۔

ورلڈ بک آف ریکارڈز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور ایڈوکیٹ سنتوش شکلا نے آج بتایا کہ تنظیم نے اپنی عالمی ساکھ اور املاک دانش کے حقوق کے تحفظ کے لیے سخت قانونی اور تعزیری کارروائی شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ کئی غیر قانونی ادارے ورلڈ بک آف ریکارڈز کی شناخت، طریقہ کار اور دستاویزات کی نقل کر رہے ہیں۔

شکلا نے کہا کہ ان تمام تنظیموں کا طریقہ کار یکساں ہے: وہ ورلڈ بک آف ریکارڈ سے وابستہ ہونے کا جھوٹا دعویٰ کر کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، جس سے دھوکہ دہی اور خلاف ورزی ہوتی ہے۔ تنظیم نے واضح کیا کہ ایسی تمام سرگرمیاں دھوکہ دہی پر مبنی، گمراہ کن اور قانون کے مطابق قابل سزا ہیں۔ تنظیم نے یہ بھی کہا کہ کچھ تنظیمیں ورلڈ بک آف ریکارڈز (انڈیا اور یو کے) کے رجسٹرڈ کارپوریٹ، اشاعت، اور ٹیکس شناختی نمبروں کو بھی غیر مجاز طور پر استعمال اور غلط استعمال کر رہی ہیں جن میں رجسٹرار آف کمپنیز، آر این آئی، جی ایس ٹی، اور ویٹ شامل ہیں۔ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے، ورلڈ بک آف ریکارڈز (بھارت اور برطانیہ) نے افراد، تنظیموں اور ان کے فروغ دینے والوں کے خلاف دیوانی اور فوجداری دونوں کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔ ان پر ٹریڈ مارک کی خلاف ورزی، کاپی رائٹ کی خلاف ورزی، پاسنگ آف، دھوکہ دہی اور مجرمانہ غلط بیانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

تنظیم عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کسی بھی غیر مجاز تنظیم، پروگرام یا سرٹیفیکیشن سے گمراہ نہ ہوں اور کسی بھی معلومات، ایوارڈ یا سرٹیفیکیشن کو قبول کرنے سے پہلے ورلڈ بک آف ریکارڈز (بھارت اور برطانیہ) کے سرکاری چینلز کے ذریعے اس کی صداقت کی تصدیق کریں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande