اسرائیلی نشریاتی ادارہ کا حماس پرخفیہ طور پر غزہ کی حکومت میں شریک ہونے کا الزام
تل ابیب،21اکتوبر(ہ س)۔اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ حماس تنظیم خفیہ طور پر اس ٹکنوکریٹ حکومت کی تشکیل میں شریک ہے جو غزہ کی انتظامی ذمہ داری سنبھالے گی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ حماس نے اس حکومت کے تقریباً نصف اراکین اپنی فہرست میں شامل کیے ہیں۔
اسرائیلی نشریاتی ادارہ کا حماس پرخفیہ طور پر غزہ کی حکومت میں شریک ہونے کا الزام


تل ابیب،21اکتوبر(ہ س)۔اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ حماس تنظیم خفیہ طور پر اس ٹکنوکریٹ حکومت کی تشکیل میں شریک ہے جو غزہ کی انتظامی ذمہ داری سنبھالے گی۔ ادارے کا کہنا ہے کہ حماس نے اس حکومت کے تقریباً نصف اراکین اپنی فہرست میں شامل کیے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جو اگرچہ علانیہ طور پر حماس سے وابستگی ظاہر نہیں کرتے، مگر تنظیم کے نظریات اور موقف کے حامی ہیں۔دوسری جانب حماس کے رہنما اور مذاکراتی وفد کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرپرستی میں قائم بین الاقوامی سیاسی ارادہ ہی امن معاہدے کے تکمیل کی ضمانت ہے۔ انھوں نے تمام ثالثوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام صبر و استقامت کے ساتھ اپنی مشکلات کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔الحیہ کے مطابق حماس کو اس بات پر اصرار ہے کہ تمام لاشیں معاہدے کے مطابق واپس کی جائیں گی، اگرچہ ملبہ ہٹانے کے لیے درکار سازوسامان کی کمی اس عمل کو مشکل بنا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حماس اور دیگر فلسطینی دھڑے فائر بندی کے معاہدے پر مکمل طور پر کاربند ہیں۔ادھر امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کو اس بات پر بڑھتی ہوئی تشویش ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ممکنہ طور پر غزہ میں فائر بندی کے معاہدے سے دست بردار ہو سکتے ہیں۔حکام کے مطابق وائٹ ہاو¿س کی موجودہ حکمتِ عملی یہ ہے کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، ایلچی اسٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر نیتن یاہو کو حماس پر مکمل فوجی حملہ دوبارہ شروع کرنے سے روکنے کی کوشش کریں۔آج نائب صدر جے ڈی وینس اسرائیل پہنچ رہے ہیں، جہاں ان کی ملاقات نیتن یاہو سے ہوگی تاکہ غزہ میں فائر بندی کے دوسرے مرحلے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق وینس اپنے غزہ کے مجوزہ اندرونی دورے سے اجتناب کریں گے، جس کی وجہ سیکیورٹی خدشات بتائی گئی ہے۔ وہ صرف اسرائیلی وزارتِ دفاع کے ہیڈکوارٹر میں خصوصی اسکرینوں پر ڈرون کیمروں کے ذریعے غزہ کی صورت حال کا مشاہدہ کریں گے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande