عدن ( یمن)، 21 اکتوبر (ہ س)۔ یمن میں حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے عملے کے پانچ ارکان کو رہا کر دیا ہے۔انہیں گذشتہ ہفتے صنعا میں یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے پیر کو بتائی۔
اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ رہا کیے گئے اقوام متحدہ کے عملے کے پانچ ارکان یمنی شہری تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حوثیوں نے تنظیم کے 15 دیگر بین الاقوامی عملے کے ارکان کو بھی اقوام متحدہ کے احاطے میں آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی ہے۔
حوثی باغی طویل عرصے سے دارالحکومت صنعا، ساحلی شہر حدیدہ اور شمالی صوبے صعدہ میں اقوام متحدہ اور دیگر اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں کر تے رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حراست میں لیے گئے اقوام متحدہ کے عملے کے ساتھ ساتھ دیگر تنظیموں اور سفارت خانوں کے جاسوس ہیں۔ تاہم اقوام متحدہ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
دریں اثنا، دوجارک نے یہ بھی کہا کہ سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عملے کی حراست کے حوالے سے ایران، یمن اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ اور رہنماو¿ں سے بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ اقوام متحدہ حوثیوں کے ساتھ حساس مذاکرات میں مصروف ہے، اس لیے ضروری ہے کہ خطے میں اثر و رسوخ رکھنے والے رکن ممالک، بشمول ایران، یمن اور سعودی عرب، بین الاقوامی اور قومی اہلکاروں کی رہائی میں مدد کریں۔
دریں اثنا، پیر کی صبح ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے اپنے فوجی سربراہ کا جنازہ ادا کیا، جو ایک حالیہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔ صنعا میں نماز جنازہ میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ حوثیوں نے گزشتہ ہفتے تسلیم کیا تھا کہ میجر جنرل محمد عبدالکریم الغماری دیگر باغی رہنماو¿ں کے ساتھ اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔
تقریباً دو ماہ قبل صنعا میں اسرائیلی فضائی حملے میں کئی سینئر باغی رہنما مارے گئے تھے جن میں ان کے وزیر اعظم احمد الرھوی بھی شامل تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد