بالی ووڈ اداکار اسرانی کا 84 سال کی عمر میں انتقال
ممبئی، 21 اکتوبر (ہ س)۔ بالی وڈ کے معروف اداکار اور ہدایت کار اسرانی کا پیر کی شام انتقال ہو گیا۔ 84 سالہ اسرانی کا انتقال ممبئی کے آروگیہ نیدھی اسپتال میں ہوا۔ سانتاکروز کے شاستری نگر شمشان گھاٹ پر اہل خانہ اور قریبی دوستوں کی موجودگی میں ان کی ا
اسرانی (فوٹو ماخذ: انسٹاگرام)


ممبئی، 21 اکتوبر (ہ س)۔ بالی وڈ کے معروف اداکار اور ہدایت کار اسرانی کا پیر کی شام انتقال ہو گیا۔ 84 سالہ اسرانی کا انتقال ممبئی کے آروگیہ نیدھی اسپتال میں ہوا۔ سانتاکروز کے شاستری نگر شمشان گھاٹ پر اہل خانہ اور قریبی دوستوں کی موجودگی میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

یہ خبر پورے فلمی دنیا کے لیے گہرا صدمہ لیکر آئی۔ اسرانی نے انتقال سے چند گھنٹے قبل ہی اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر دیوالی 2025 کی مبارکباد شیئر کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق انہوں نے موت سے کچھ دیر پہلے اپنی اہلیہ منجو اسرانی سے کہا تھا کہ ان کی موت پر کوئی شور شرابہ نہ کیا جائے۔ اسی وجہ سے خاندان نے بغیر کسی رسمی اعلان کے خاموشی سے ان کی آخری رسومات انجام دیں۔

اسرانی کا جادو 350 سے زیادہ فلموں میں نظر آیا۔ اسرانی کا فلمی سفر 1960 کی دہائی میں شروع ہوا تھا اور اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 350 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ کامیڈی اور سنجیدہ دونوں ہی کرداروں میں اسرانی نے اپنی منفرد پہچان بنائی۔ 1970 کی دہائی میں وہ بالی وڈ کے سب سے مقبول کردار اداکاروں میں شمار کیے جاتے تھے۔

اسرانی کا جادو 350 سے زیادہ فلموں میں دکھائی دیا، اسرانی کا فلمی سفر 1960 کی دہائی میں شروع ہوا تھا، اور اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 350 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ کامیڈی اور سنجیدہ دونوں ہی کرداروں میں اسرانی نے اپنی منفرد پہچان بنائی، 1970 کی دہائی میں وہ بالی وڈ کے سب سے مقبول کردار اداکاروں میں شمار کیے جاتے تھے۔

انہوں نے ’’میرے اپنے‘‘، ’’کوشش‘‘، ’’باورچی‘‘، ’’پریچے‘‘، ’’ابھی مان‘‘، ’’چپکے چپکے‘‘، ’’چھوٹی سی بات‘‘، اور ’’رفو چکر‘‘ جیسی یادگار فلموں میں شاندار اداکاری کی۔ ان کی فلم ’’شعلے‘‘ میں ادا کیا گیا سنکی جیلر کا کردار آج بھی ناظرین کے ذہنوں میں تازہ ہے، اس کے علاوہ بعد کے برسوں میں وہ ’’بھول بھلیاں‘‘، ’’دھمال‘‘، ’’آل دی بیسٹ‘‘، ’’ویلکم‘‘، ’’آر... راجکمار‘‘، اور ’’بنتی اور ببلی 2‘‘ جیسی ہٹ فلموں میں بھی نظر آئے۔

یکم جنوری 1941 کو جے پور کے ایک سندھی ہندو خاندان میں پیدا ہونے والے اسرانی نے اداکاری کی شروعات تھیٹر سے کی تھی۔ انہوں نے 1960 سے 1962 تک للت کلا بھون، ٹھکّر سے اداکاری کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد وہ ممبئی آ گئے، جہاں ان کی ملاقات کشور ساہو اور رشی کیش مکھرجی جیسے فلم سازوں سے ہوئی۔ ان کے مشورے پر اسرانی نے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کی اور فلمی دنیا میں قدم رکھا۔

ہندی فلموں کے علاوہ اسرانی نے گجراتی سنیما میں بھی اپنا حصہ ڈالا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین اداکار تھے، بلکہ ہدایت کاری کے میدان میں بھی انہوں نے اپنی شناخت بنائی۔

بالی وڈ کے اس عظیم فنکار کی وداعی نے فلمی دنیا میں ایک بڑا خلا چھوڑ دیا ہے۔ ان کی اداکاری، سادہ مزاح اور جاندار مکالمہ گوئی نے نسلوں تک ناظرین کو محظوظ کیا اور اب وہ یادوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande