مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں ایک بار پھر دلت نوجوان کو یرغمال بنا کر مارپیٹ کرنے اور پیشاب پلانے کا الزام
دو ملزم حراست میں، ایک کی تلاش جاری بھنڈ، 21 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے ضلع بھنڈ کے سرپورہ تھانہ علاقے کے گاوں اجودّی پورہ میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دبنگوں پر ایک دلت نوجوان کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور اسے پیشاب پلانے
واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد اے ایس پی اور کلکٹر اسپتال پہنچے


واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد اے ایس پی اور کلکٹر اسپتال پہنچے


دو ملزم حراست میں، ایک کی تلاش جاری

بھنڈ، 21 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے ضلع بھنڈ کے سرپورہ تھانہ علاقے کے گاوں اجودّی پورہ میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دبنگوں پر ایک دلت نوجوان کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور اسے پیشاب پلانے کا الزام ہے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ تینوں نوجوان اسے گوالیار سے یرغمال بنا کر بھنڈ کے سرپورہ لے آئے۔ یہاں اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی، زبردستی شراب پلائی گئی اور پھر پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا۔ اس کے بعد وہ لوگ اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

واقعہ پیر کی شام کا بتایا جا رہا ہے۔ متاثرہ نوجوان کو منگل کی صبح بھنڈ کے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل ایس پی سنجیو پاٹھک اور کلکٹر کروڑی لال مینا اسپتال پہنچے اور متاثرہ سے بات کی۔ پولیس نے معاملے میں دو ملزموں کو حراست میں لے لیا ہے، جبکہ ایک اب بھی مفرور ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

متاثرہ نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ وہ پیشے سے ڈرائیور ہے۔ پہلے وہ دتاولی گاوں کے سونو بروا (38) کی بولیرو چلاتا تھا۔ پچھلے کچھ دنوں سے اس نے گاڑی چلانا بند کر دیا تھا اور گوالیار کے دین دیال نگر میں اپنے سسرال جا کر رہنے لگا تھا۔ پیر کے روز سونو کے ساتھ دتاولی کا آلوک پاٹھک (40) اور بھنڈ کا رہنے والا چھوٹو اوجھا (27) اس کے پاس پہنچے۔ تینوں نے مل کر اسے زبردستی گاڑی میں بٹھا کر سمرپورہ موڑ تک لے گئے۔ وہاں پہنچ کر ملزموں نے اس کے ساتھ لاتوں، گھونسوں اور ڈنڈوں سے مارپیٹ کی اور اسے زبردستی پیشاب پلایا۔ متاثرہ نے بتایا کہ دبنگوں نے اسے دھمکایا کہ اگر اس نے پولیس میں شکایت کی تو اسے جان سے مار دیا جائے گا۔ اس کے بعد ملزم اسے بولیرو میں بٹھا کر گوالیار تک لے گئے اور شام کے وقت اسے اس کے گھر کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ متاثرہ نے فون کر کے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی، جنہوں نے اسے اسپتال میں داخل کرایا۔

اہل خانہ نے سرپورہ تھانے میں شکایت درج کروائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اے ایس پی سنجیو پاٹھک اور کلکٹر کروڑی لال مینا نے منگل کی دوپہر ضلع اسپتال پہنچ کر متاثرہ سے ملاقات کی۔ افسروں نے متاثرہ کا بیان لیا اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی یقین دہانی کرائی۔

اے ایس پی سنجیو پاٹھک نے بتایا کہ متاثرہ کی رپورٹ پر مارپیٹ، یرغمال بنانے اور ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ کا علاج ضلع اسپتال میں جاری ہے، جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے سونو اور آلوک کو حراست میں لے لیا ہے، جبکہ چھوٹو اوجھا کی تلاش کی جا رہی ہے۔ متاثرہ کو پیشاب پلانے کے الزام کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔

اسی دوران کلکٹر کروڑی لال مینا نے بتایا کہ میں نے متاثرہ کے والد سے بات کی ہے اور ہدایت دی ہے کہ تمام ضروری طبی جانچیں وقت پر اسپتال میں مکمل کی جائیں۔ پولیس پورے معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande