دیوالی کے بعد دہلی-این سی آر میں اے کیو آئی میں اضافہ۔
نئی دہلی، 21 اکتوبر (ہ س): دہلی-این سی آر میں دیوالی کے بعد دارالحکومت اور آس پاس کے علاقے منگل کی صبح دھند کی لپیٹ میں آ گئے اور ہوا کے معیار کے انڈیکس میں اضافہ ہوا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، منگل کی صبح دہلی کے کئی علاقوں
دہلی


نئی دہلی، 21 اکتوبر (ہ س): دہلی-این سی آر میں دیوالی کے بعد دارالحکومت اور آس پاس کے علاقے منگل کی صبح دھند کی لپیٹ میں آ گئے اور ہوا کے معیار کے انڈیکس میں اضافہ ہوا۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، منگل کی صبح دہلی کے کئی علاقوں میں ہوا کے معیار کا انڈیکس (اے کیو آئی) 500 سے اوپر ریکارڈ کیا گیا۔ اس سطح پر لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اے کیو آئی آنند وہار میں 358، آئی ٹی او میں 347، لودھی روڈ میں 329 اور اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ارد گرد 313 تھا۔ یہ 'انتہائی غریب' کے زمرے میں آتا ہے۔

دہلی حکومت کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے آج اپنی پوسٹ میں کہا کہ اے کیو آئی میں بہت کم اضافہ ہوا ہے۔ پچھلی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2023 میں دیوالی کے دن اے کیو آئی 218 تھا جو اگلے دن بڑھ کر 301 ہو گیا، یعنی 83 پوائنٹس کا اضافہ۔ جبکہ 2024 میں پٹاخے پر پابندی کے باوجود اے کیو آئی 328 سے بڑھ کر 360 ہو گیا، یعنی 32 پوائنٹس کا اضافہ۔ اس سال جب پٹاخوں پر کوئی پابندی نہیں تھی، اے کیو آئی 345 سے بڑھ کر 356 ہو گیا، یعنی صرف 11 پوائنٹس کا اضافہ۔

سرسا نے سوال اٹھایا کہ جس حکومت نے پچھلے دس سالوں میں اوڈ-ایون اور پٹاخے پر پابندی جیسے قدم اٹھائے وہ آلودگی پر قابو نہیں پا سکی، وہ صرف دہلی کے لوگوں کے تہوار پر سوال اٹھاتی رہی۔

دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود نے کہا کہ صبح 5 بجے، آنند وہار میں اے کیو آئی 943 اور شاہدرہ میں 390 تھا۔ انہوں نے کہا کہ پٹاخے ہی آلودگی کے ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ دہلی اور پڑوسی ریاستوں کے لوگ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام چاہیں تو آلودگی پر قابو پانا ممکن ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے کہا کہ اے اے پی کے 11 سالہ دور حکومت میں دہلی آلودہ ہو گیا تھا اور اب وہی لوگ اسے آلودگی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوالی سبز پٹاخوں کے ساتھ منائی گئی اور حکومت اے کیو آئی کو سخت کنٹرول میں رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار ہے۔

منوج تیواری نے کہا کہ ستمبر میں خطرناک سطح پر پہنچنے والا اے کیو آئی اکتوبر میں اس سے نیچے رہا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande