ٹکٹ نہیں ملنے پر رابڑی رہائش گاہ پر رونےلگی اوشا دیوی
پٹنہ19اکتوبر(ہ س)۔بہار انتخابات 2025کے لیے ٹکٹ نہ ملنے سے کئی لیڈر ناراض ہیں۔ بودھ گیا کی رہنے والی اوشا دیوی بھی اس فہرست میں شامل ہیں، لیکن وہ باغی بننے کے بجائے چھپرہ سے آر جے ڈی کے امیدوار کھیساری لال یادو کے لیے مہم چلائیں گی۔ اوشا دیوی رابڑ
ٹکٹ نہیں ملنے پر رابڑی رہائش گاہ پر رونےلگی اوشا دیوی


پٹنہ19اکتوبر(ہ س)۔بہار انتخابات 2025کے لیے ٹکٹ نہ ملنے سے کئی لیڈر ناراض ہیں۔ بودھ گیا کی رہنے والی اوشا دیوی بھی اس فہرست میں شامل ہیں، لیکن وہ باغی بننے کے بجائے چھپرہ سے آر جے ڈی کے امیدوار کھیساری لال یادو کے لیے مہم چلائیں گی۔ اوشا دیوی رابڑی رہائش گاہ پر اپنے لیڈر سے ملنے آئی تھیں،وہیں پر رونے لگیں۔بودھ گیا کی رہنے والی اوشا دیوی نے کہا کہ وہ 17 سال کی عمر میں 2005 سے پارٹی کے لیے کام کر رہی ہیں۔ وہ لالو یادو کو اپنے والد، رابڑی دیوی کو اپنی ماں اور تیجسوی یادو کو اپنا بڑا بھائی مانتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لالو یادو 2015 سے انہیں ٹکٹ دینے کی بات کر رہے تھے، لیکن انہیں ٹکٹ نہیں ملا۔حالانکہ انہوں نے کسی لین دین کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس پیراشوٹ نہیں ہے، ورنہ انہیں ایک ٹکٹ مل جاتا۔ اوشا دیوی نے کہا کہ ٹکٹ سرمایہ داروں کو دیے گئے ہیں۔ وہ ایک غریب گھرانے سے ہیں، اس لیے انہیں ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا۔ ’’میرے پاس پیراشوٹ ہوتا تو میں آکر ٹکٹ لے لیتی‘‘۔اوشا دیوی نے وضاحت کی کہ جب کھیساری لال یادو تیجسوی یادو سے ملنے آئے تو انہوں نے دس بار کہا کہ انہیں ٹکٹ دیا جائے گا، لیکن ٹکٹ کسی اور کو دیا گیا۔ میری وکالت کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ لالو یادو میرے لیڈر ہیں۔واضح ہو کہ جن لوگوں کو اس بار ٹکٹ نہیں ملا انہوں نے بغاوت کر دی ہے۔ وہ دوسری پارٹیوں سے یا آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ حالانکہ اوشا دیوی نے ایسا کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے سادگی سے کہا، تو کیا ہوا اگر مجھے ٹکٹ نہیں ملا؟ میں پارٹی کے لیے کام کروں گی۔ میں کھیساری بھیا کے لیے مہم چلاؤں گی۔ میں تیجسوی بھیا کے لیے اپنی جان دے دوں گی۔

روتے ہوئے اوشا دیوی نے کہا کہ وہ اپنے والد لالو یادو، والدہ رابڑی دیوی، بھائی تیجسوی یادو اور بڑی بہن میسا بھارتی سے آشیرواد لینے آئی تھیں۔ اب وہ اپنے سسرال جا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande