جنوبی 24 پرگنہ، 19 اکتوبر (ہ س)۔ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر اور نندی گرام سے بی جے پی ایم ایل اے شبھیندو ادھیکاری کو اتوار کو رائدیگھی اسمبلی حلقہ کے ستگھرا جاتے ہوئے ترنمول خواتین کارکنوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔اطلاعات کے مطابق، شبھیندو کالی پوجا کے پویلین کے افتتاح کے لیے جا رہے تھے۔ الزام ہے کہ ان کی گاڑی کو روک کر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس واقعہ نے ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان گرما گرم سیاسی تبادلہ شروع کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، جب شبھیندو ادھیکاری جنوبی وشنو پور کراسنگ کے قریب پہنچے تو ترنمول خواتین کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں پوسٹر اٹھا کر سڑک کو بلاک کر دیا۔ ان کے گلے میں لٹکائے گئے پوسٹرز پر لکھا تھا، ”بنگال میں مزدوروں کے خلاف مظالم بند کرو، پھر سیاست کرو،“ ”غریبوں کے گھر پیسے واپس کرو، پھر سیاست کرو، اور 100 دن کی اجرت دو“۔
انہوں نے الزام لگایا کہ شبھیندو ادھیکاری بغض اور نفرت کی سیاست کر رہے ہیں، جسے فوری طور پر روکا جانا چاہئے اور انہیں عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہئے۔
کالی پوجا کا افتتاح کرنے کے بعد، شبھیندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ حملہ میری گاڑی پر نہیں بلکہ مجھ پر ہوا تھا۔ میں گاڑی کے اندر تھا، اس لیے بچ گیا… یہ لوگ وحشی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ’مجھے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے، مجھے دو مقامات پر روکنے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔‘
شبھیندو کا دعویٰ ہے کہ انہیں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا، میں یہاں کوئی سیاسی پروگرام کرنے نہیں آیا تھا، بلکہ اپنے مذہب پر عمل کرنے آیا تھا۔ اس کے باوجود مجھ پر حملہ کیا گیا۔ اس ریاست میں ہندوو¿ں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔کالی پوجا کا افتتاح کرنے کے بعد، شبھیندو ادھیکاری نے کہا، ’ہماری ریاست میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ جنوبی 24 پرگنہ کے تمام ہندوو¿ں کو متحد ہونا چاہیے۔ ریاست میں درانداز داخل ہو چکے ہیں۔ عام لوگوں کے لیے کوئی تحفظ نہیں ہے، چاہے آپ کا تعلق ترنمول کانگریس سے ہو یا سی پی آئی (ایم) سے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جگدھاتری پوجا کے بعد واپس آئیں گے۔ اس بار وہ بی جے پی کا جھنڈا لے کر علاقے میں ایک ریلی نکالیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan