تل ابیب، 16 اکتوبر (ہ س)۔ حماس نے ریڈ کراس کو دو مزید یرغمالی سونپ دیے۔ اس کے بعد ریڈ کراس کے افسران نے دونوں لاشیں اسرائیلی فوج کے حوالے کر دیں۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اس کی تصدیق کی۔ حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اب تمام مردہ یرغمالیوں کو واپس کر دیا ہے۔ اس پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سخت ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق لاشوں کو شناخت کے لیے ابو کبیر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فورینسک میڈیسن لے جایا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو روکے رکھا ہے۔ اگر حماس معاہدے کو برقرار نہیں رکھتی تو اسرائیل کی دوبارہ غزہ پٹی میں واپسی ہوگی۔ دیگر رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے کہا کہ حماس کی جانب سے سونپی گئی چوتھی لاش کی شناخت ایک فلسطینی شہری کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ یرغمالی نہیں تھا۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کو تمام زندہ اور مردہ یرغمالیوں کو پیر تک حوالے کرنا تھا۔
اس سے پہلے حماس نے منگل کی رات غزہ سٹی میں ریڈ کراس کو چار لاشیں سونپی تھیں۔ انہیں بعد میں اسرائیلی فوج کے حوالے کیا گیا۔ پیر کے روز حماس نے آخری 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے مطابق تمام 28 مردہ یرغمالیوں کی لاشیں پیر دوپہر تک واپس کی جانی تھیں۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کہہ چکے ہیں کہ اگر حماس نے غیر مسلح ہونے سے انکار کیا تو تباہی مچ جائے گی۔ نیتن یاہو نے سی بی ایس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر حماس غیر مسلح ہونے پر راضی نہیں ہوتی ہے تو تباہی آنا طے ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ جب اسرائیلی فوج ابھی بھی غزہ کے کچھ حصوں میں تعینات ہے اور حماس دوبارہ پٹی پر کنٹرول قائم کر رہی ہے، تو یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے؟ نیتن یاہو نے کہا، ’’ہم نے امن کو ایک موقع دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔‘‘
اسرائیل نے حماس کے دعووں کو ٹال مٹول کی حکمت عملی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر دہشت گرد تنظیم باقی لاشوں کو فوراً واپس نہیں کرتی ہے تو وہ امداد محدود کر دے گا۔ مصر کے ساتھ رفح سرحد بند کر دی جائے گی اور لڑائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی منگل کو کہا کہ حماس نے ثالثوں کو مردہ یرغمالیوں کے بارے میں دھوکے میں رکھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن