واشنگٹن، 16 اکتوبر (ہ س)۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ ان دنوں سرکاری شٹ ڈاون سے دوچار ہے۔ شٹ ڈاون کو 15 دن گزر گئے۔ اس دوران سینیٹ نے بحران سے نکالنے کے لیے نو بار کوششیں کیں۔ سینیٹ بدھ کے روز بھی حکومت کو مالی اعانت دینے کے لیے ایوان سے منظور شدہ ریپبلکن پارٹی کے بل کو پاس کرانے میں ناکام رہی۔ سینیٹ میں جمعرات کو ایک بار پھر کوشش کی جائے گی۔
سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ میں بدھ کے روز ہونے والی ووٹنگ میں ڈیموکریٹس کی جانب سے کوئی اضافی حمایت نہیں ملی۔ ڈیموکریٹس صحت خدمات ٹیکس کریڈٹ میں توسیع کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ریپبلکنز کو اپنے حق میں پانچ مزید سینیٹروں کو راضی کرنا ہوگا۔ اسی دوران ٹرمپ انتظامیہ نے غیر استعمال شدہ تحقیق اور ترقیاتی فنڈ سے فوجی اہلکاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی کی تیاری کی ہے۔
اس پر ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائک جانسن نے خبردار کیا کہ یہ ایک عارضی حل ہے اور اگر شٹ ڈاون جاری رہا تو فوجی اہلکاروں کو مہینے کے آخر میں اگلی تنخواہ نہیں مل پائے گی۔ سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے کہا کہ وہ جمعرات کو پینٹاگون کو فنڈ دینے کے لیے ایک سال طویل مختص بل کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ اس میں دیگر فنڈنگ بل بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ اس بل کی منظوری کے لیے 60 ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ ووٹنگ صبح 10 بجے ہوگی۔ بتایا گیا ہے کہ سینیٹ ریپبلکن فنڈنگ بل پر دسویں بار ووٹنگ کرے گی۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے سرکاری شٹ ڈاون کے باوجود ایف بی آئی ایجنٹوں کو ادائیگی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس لیے خاص ہے کہ تقریباً تمام وفاقی ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔ کاش پٹیل اوول آفس پہنچ کر صدر ٹرمپ کا اس کے لیے شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے صدر سے کہا، ’’ایف بی آئی کی جانب سے ہم آپ کے بہت بڑے قرض دار ہیں۔‘‘ اس سے پہلے وائٹ ہاوس نے اعلان کیا تھا کہ صدر نے ہدایت دی ہے کہ شٹ ڈاون کے دوران فوج کو ادائیگی کے لیے غیر استعمال شدہ فنڈ کا استعمال کیا جائے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ فوجی اہلکاروں کو تنخواہ نہ دینا، فوجی تیاری اور مسلح افواج کی ملک کے دفاع اور حفاظت کی صلاحیت کے لیے ایک سنگین اور ناقابلِ قبول خطرہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتِ حال سے بچنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔ فوجی افسران نے بتایا ہے کہ پینٹاگون تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے غیر استعمال شدہ تحقیق اور ترقیاتی فنڈ کا استعمال کر رہا ہے۔
سرکاری شٹ ڈاون پر سان فرانسسکو میں امریکی ضلع جج سوسان السٹن نے کہا کہ ملازمتوں میں کٹوتیاں سیاسی محرکات سے متاثر نظر آتی ہیں اور بغیر سوچے سمجھے کی جا رہی ہیں۔ یہ ایک ایسی انسانی قیمت ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ملازمتوں میں کٹوتی پر روک لگانے کے لیے ایک عارضی پابندی کا حکم بھی جاری کیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن