اندور میں 24 خواجہ سراوں نے ایک ساتھ زہریلا مادہ پی لیا، ایم وائی اسپتال میں داخل
اندور، 16اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے نندلال پورہ تھانہ علاقے میں بدھ کی دیر شام 24 خواجہ سراوں نے ایک ساتھ زہریلا مادہ پی لیا۔ سب کو ایم وائی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سب کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ سی ایم ایچ او کو تمام
اندور میں 24 خواجہ سراؤں نے ایک ساتھ زہریلا مادہ پی لیا، ایم وائی اسپتال میں داخل


اندور، 16اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے نندلال پورہ تھانہ علاقے میں بدھ کی دیر شام 24 خواجہ سراوں نے ایک ساتھ زہریلا مادہ پی لیا۔ سب کو ایم وائی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سب کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ سی ایم ایچ او کو تمام متاثرہ خواتین کے بہتر علاج کے احکامات دیے گئے ہیں۔

کرائم برانچ کے ایڈیشنل ڈی سی پی راجیش ڈنڈوتیا نے بتایا کہ پنڈری ناتھ تھانہ علاقے میں بدھ کی دیر شام تقریباً 24 خواجہ سراوں کے کسی مادے کو پینے کی اطلاع ملی۔ ابتدائی تفتیش میں فینائل پینے کی بات سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کس قسم کا مادہ پیا، اس کی تصدیق جانچ کے بعد واضح ہوگی۔ زہریلا مادہ کس وجہ سے پیا گیا، اس بارے میں ابھی صورتحال واضح نہیں ہے۔ پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ اطلاع ملنے پر ایم جی ایم میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر اروند گھنگوریا بھی ایم وائی ایچ پہنچے اور معاملے کی معلومات حاصل کیں۔

ایڈیشنل ڈی سی پی دشیش اگروال نے بتایا کہ شام کے وقت خواجہ سرا برادری کے ڈیرے میں ہنگامے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد تھانہ انچارج پنڈری ناتھ، ایس پی سرافا فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ کچھ خواجہ سراوں نے مشتبہ شے کا استعمال کر لیا تھا۔ فوراً سب کو علاج کے لیے ایم وائی اسپتال لے جایا گیا۔ حالت معمول پر آنے کے بعد ان کے بیانات لیے جائیں گے اور آگے کی کارروائی کی جائے گی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande