پٹنہ،13اکتوبر(ہ س)۔ بہار میں حکمراں اتحاد این ڈی اے کی اتحادی پارٹیوں کے بیچ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کے بعد ایک بار پھر اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اوپیندر کشواہا کے راشٹریہ لوک مورچہ نے سیٹ شیئرنگ فارمولے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان دونوں پارٹیوں کو چھ چھ سیٹیں دی گئی ہیں۔
حکمراں این ڈی اے نے اتوارکے روز 243 رکنی اسمبلی کے انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کیا، جس میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جے ڈی یو اور بی جے پی نے 101 - 101 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیااور باقی سیٹیں چھوٹے اتحادیوں کے لیے چھوڑ دیا۔ مرکزی وزیر چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی کو 29 سیٹیں دی گئی ہیں۔
سیٹوں کی تقسیم پر تبصرہ کرتے ہوئے مانجھی نے اتوار کے روز نامہ نگاروں سے کہا، ہائی کمان نے جو فیصلہ کیا ہے، ہم نے قبول کر لیا ہے۔ لیکن ہمیں صرف چھ سیٹیں دے کر، انہوں نے ہمیں کمتر سمجھا ہے۔ انتخابات میں این ڈی اے کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔
اسی طرح کشواہا نے ایکس پر رات ایک پوسٹ میں سیٹوں کی تقسیم کا اعلان ہونے کے بعد اپنے پارٹی کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا، پیارے دوستو/ساتھیو! میں آپ سے معافی مانگنا چاہتا ہوں، ہمیں جتنی سیٹیں ملی ہیں وہ آپ کی امیدوں کے مطابق نہیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس فیصلے سے ان ساتھیوں کو تکلیف پہنچے گی جو ہماری پارٹی کے امیدوار بننے کے خواہشمند تھے۔
آج بہت سے گھروں میں کھانا نہیں پکا ہوگا، تاہم مجھے یقین ہے کہ آپ سب میری اور پارٹی دونوں کی مجبوریوں اور حدوں کو سمجھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ سے عاجزی سے درخواست کرتا ہوں کہ غصے کو کم ہونے دیں، اور پھر آپ کو خود اندازہ ہو جائے گا کہ یہ فیصلہ کتنا مناسب یا نامناسب ہے۔ باقی وقت بتائے گا۔
مانجھی جو اس بنیاد پر کم از کم 15 سیٹوں پر اصرار کر رہے تھے کہ انہیں اپنی پارٹی کو تسلیم کرانے کے لیے کے لیے آٹھ سیٹیں جیتنے کی ضرورت ہے، قومی راجدھانی میں فارمولے کا اعلان ہونے سے عین قبل پٹنہ کے لیے روانہ ہو گئے، لیکن وہ بغاوت کرنے سے باز رہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ریاست میں این ڈی اے کی دو سرکردہ پارٹیاں (جے ڈی یو اور بی جے پی) برابر سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
پٹنہ میں ریاستی کانگریس کے ترجمان راجیش راٹھور نے این ڈی اے پر طنز کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی نے نتیش کمار کو چھوٹا کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے دونوں پارٹیاں اتحادی ہیں، یہ پہلی بار ہے کہ جے ڈی یو اسمبلی انتخابات میں بی جے پی سے زیادہ سیٹوں پر مقابلہ نہیں کرے گی۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ آنے والے دنوں میں بی جے پی جے ڈی یو کو ختم کر دے گی ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan