طالبان پروگرام میں خواتین صحافیوں کی ممانعت پر تھانے میں این سی پی لیڈران کا احتجاج
ممبئی، 13 اکتوبر(ہ س)۔ تھانے میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار)
اور دیگر خواتین تنظیموں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں نئی دہلی میں
طالبان کے پریس کانفرنس میں متعدد خواتین صحافیوں کو داخلے سے روک دیا گیا۔ احتجاج
کی قیادت پارٹی کے قائد اور رکن اسمبلی ڈاکٹر جتیندر اوہاڑ اور ضلع صدر منوج
پردھان نے کی اور شرکاء نے حکومتی خاموشی پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا۔ مظاہرین
کا کہنا تھا کہ افغانستان میں خواتین کے لیے جو حالات ہیں، وہ یقینی طور پر خطرناک
ہیں اور اسی سوچ کو یہاں بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔
تھانے
سٹی ویمنس پارٹی کی سربراہ سجاتائی گھاگ نے الزام لگایا کہ حکمران جماعت بی جے پی
واقعے کی کھلی طور پر مذمت نہ کر کے ملک کو طالبان طرزِ سوچ کے حوالے کرنے کی راہ
ہموار کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بی جے پی کا خواتین کے حقوق کا بیان
محض انتخابی نعروں تک محدود نہیں تو وہ ہندوستانی خواتین اور خاص طور پر صحافیوں کی
توہین کی اجازت کیسے دے سکتی ہے، جب کہ افغان خواتین کو اسکول اور کام سے روک دیا
جاتا ہے۔ مظاہرے کے دوران شرکاء نے نعرے بازی بھی کی اور ’’مودی نے ہندوستان کو
طالبان جیسی لیگ میں ڈال دیا ہے‘‘ جیسے نعرے سنائے گئے۔
ریاستی
ترجمان رچنا ویدیا نے بھی اس موقع پر تمام خواتین سے اپیل کی کہ وہ اس نا انصافی
کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف یکجا ہوں، جنہیں
مظاہرین نے طالبان پسند نظریات کو فروغ دینے والا قرار دیا۔ رپورٹ میں یہ بھی ذکر
کیا گیا کہ اس وقت افغانستان میں طالبان کی حکومت حکمرانی کر رہی ہے اور وہاں خواتین
پر سخت پابندیاں لاگو ہیں۔
احتجاج
میں شامل شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کے واقعات کی فوری تحقیقات
کروائے اور خواتین کے آئینی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، جبکہ عوامی سطح پر خواتین
کو درپیش خطرات کا نوٹس لینے اور ان کے خلاف اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے