نئے فوجداری قوانین بنائیں گے بھارت میں دنیا کا جدید ترین نظام انصاف: امت شاہ
جے پور، 13 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امت شاہ نے کہا کہ تین نئے فوجداری انصاف کے قوانین کا نفاذ 21ویں صدی کی سب سے بڑی اصلاحات ہے۔ ایک بار مکمل طور پر لاگو ہونے کے بعد، ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین بن جائے گا۔
نئے فوجداری قوانین ہندوستان کو دنیا کا جدید ترین نظام انصاف بنائیں گے: امت شاہ


جے پور، 13 اکتوبر (ہ س)۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امت شاہ نے کہا کہ تین نئے فوجداری انصاف کے قوانین کا نفاذ 21ویں صدی کی سب سے بڑی اصلاحات ہے۔ ایک بار مکمل طور پر لاگو ہونے کے بعد، ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام دنیا کا جدید ترین بن جائے گا۔ شاہ نے یقین ظاہر کیا کہ یہ قوانین زیر التوا مقدمات کو تیز کریں گے اور سالوں میں نہیں بلکہ بروقت انصاف فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ 2027 سے نئے فوجداری ضابطوں کے تحت درج ہونے والی ایف آئی آر کے تین سال کے اندر سپریم کورٹ تک انصاف پہنچ جائے۔

شاہ پیر کو سیتا پورہ میں جے پور ایگزیبیشن اینڈ کنونشن سینٹر (جے ای سی سی) میں نئے فوجداری قوانین پر ریاستی سطح کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر بات کر رہے تھے۔ اس موقع پر، انہوں نے رائزنگ راجستھان گلوبل انویسٹمنٹ سمٹ 2024 کے تحت موصول ہونے والی سرمایہ کاری کی تجاویز سے 4 لاکھ کروڑ روپے کے ایم او یو کی گراو¿نڈ برکنگ اور تقریباً 9,315 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔

شاہ نے طلباء کو یونیفارم کے لیے 260 کروڑ روپے اور دودھ کے پروڈیوسروں کو دودھ کی سبسڈی کے لیے 364 کروڑ بھی منتقل کیے۔ انہوں نے 150 یونٹ مفت بجلی سکیم کے تحت رجسٹریشن کا آغاز کیا اور خواتین کی حفاظت اور ایف ایس ایل(فارنزک سائنس لیبارٹری) سے متعلق گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

امت شاہ نے کہا کہ نئے قانون کے نافذ ہونے کے صرف ایک سال میں ملک بھر میں 50 فیصد سے زیادہ معاملات میں چارج شیٹ وقت پر داخل کی گئی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے سال میں یہ تناسب 90 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ لاکھوں پولیس اہلکاروں، عدالتی افسران، جیل کے عملے اور ایف ایس ایل کے عملے کو تربیت دی گئی ہے۔ اب ملزمان ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوں گے۔ اس سے وقت اور پیسہ دونوں کی بچت ہوگی اور پولیس کی حراست سے فرار ہونے کے واقعات کو تقریباً مکمل طور پر روک دیا جائے گا۔

شاہ نے کہا کہ نیشنل فرانزک سائنس یونیورسٹی 2020 میں نئے سائنسی تحقیقاتی نظام کے لیے ماہرین تیار کرنے کے لیے قائم کی گئی تھی، اور اس کی توسیع ملک بھر میں جاری ہے۔ نئے کوڈز واضح طور پر دہشت گردی، ماب لنچنگ، منظم جرائم اور ڈیجیٹل کرائم کی وضاحت کی ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اب قانون کے 29 شعبوں میں وقت کی حدیں مقرر کی گئی ہیں جیسے کہ متاثرین کو 90 دنوں کے اندر اپ ڈیٹ فراہم کرنا اور 60-90 دنوں کے اندر چارج شیٹ داخل کرنا۔ غیر حاضری میں ٹرائل کرنے اور سزا سنانے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں سزا کی شرح 42 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 60 فیصد ہو گئی ہے۔ مکمل طور پر لاگو ہونے پر یہ شرح 90 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نئے قوانین سزا سے نہیں بلکہ انصاف کے احساس سے متاثر ہیں۔ انہوں نے تمام لوگوں سے نمائش کا دورہ کرنے کی اپیل کی۔نئے عدالتی نظام کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ایک نظر ضرور ڈالیں۔ اس سے آپ کو ان تین نئے قوانین کو سمجھنے میں مدد ملے گی جو نریندر مودی نے 160 سال پرانے قوانین کو ختم کرتے ہوئے متعارف کرائے ہیں۔

شاہ نے اس موقع پر کہا کہ بی جے پی حکومت وعدوں کو عملی جامہ پہنانے میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلی کانگریس حکومت سے سوال کیا گیا تھا کہ ? 35 لاکھ کروڑ مالیت کے ایم او یوز میں سے کتنے حقیقی معنوں میں زمین پر اتریں گے ، لیکن بھجن لال شرما حکومت نے اب تک 7 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر عمل درآمد کیا ہے۔ شاہ نے کہا، میں دو نکات بنانا چاہتا ہوں۔ دیوالی قریب ہے، اور ہماری مائیں اور بہنیں، خاص طور پر، اس موقع پر سب سے زیادہ خریداری کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے، نوراتری کے پہلے ہی دن، 395 سے زیادہ ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی کی نمایاں ریلیف فراہم کی ہے۔ ان اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح کو یا تو صفر کر دیا گیا ہے یا 28 فیصد، 21 فیصد اور 51 فیصد سے کم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس سے قبل ٹیکس میں اتنا بڑا ریلیف کبھی نہیں دیا گیا۔ وزیر اعظم مودی نے ہم وطنوں کے لیے خوشگوار اور قابل رسائی دیوالی کو یقینی بنانے کے لیے مکمل انتظامات کیے ہیں۔ شاہ نے ہم وطنوں پر زور دیا کہ وہ سستی خریداری کرکے دیوالی کو خوشگوار بنائیں، لیکن صرف دیسی مصنوعات ہی خریدیں۔

کسانوں کے مفاد میں، شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہنیفیڈ اور ایچ سی ایف کے ساتھ رجسٹرڈ کسانوں سے تور اور اڑد جیسی دالیں 100 فیصد ایم ایس پی پر خریدی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک پلس سیکٹر میں خود کفیل ہو جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande