خریف کی فصلوں کے رقبہ میں 6.51 لاکھ ہیکٹر کا اضافہ ہوا۔
نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں زرعی شعبے کی ترقی کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں خریف کی فصلوں کی صورتحال، ربیع کی فصلوں کی بوائی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں م
خریف


نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں زرعی شعبے کی ترقی کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں ملک بھر میں خریف کی فصلوں کی صورتحال، ربیع کی فصلوں کی بوائی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فصلوں کی حالت، قیمتوں کی صورتحال، کھاد کی دستیابی اور آبی ذخائر کی صورتحال سمیت مختلف موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چوہان نے میٹنگ کے دوران محکمہ کے افسران کو ضروری ہدایات دیں۔

وزارت کے ایک بیان کے مطابق، میٹنگ میں حکام نے بتایا کہ خریف کی فصلوں کے تحت کل رقبہ کا احاطہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.51 لاکھ ہیکٹر زیادہ ہے۔ بوائی کا کل رقبہ 1121.46 لاکھ ہیکٹر ہے، جو گزشتہ سال 1114.95 لاکھ ہیکٹر تھا۔ گندم، دھان، مکئی، گنے اور دالوں کی بوائی میں بھی 2024-25 کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ کالے چنے کے رقبہ میں 1.50 لاکھ ہیکٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ کالے چنے کے تحت بوائی کا رقبہ 2024-25 میں 22.87 لاکھ ہیکٹر تھا جو 2025-26 میں بڑھ کر 24.37 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے۔ جہاں کچھ ریاستوں میں سیلاب اور ضرورت سے زیادہ بارش نے فصلوں کو متاثر کیا ہے وہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اچھی مانسون کی وجہ سے دیگر ریاستوں میں فصلیں کافی اچھی ہیں جس سے پیداوار میں اضافے کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ عہدیداروں نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ اچھی مانسون نے مٹی کی نمی میں اضافہ کیا ہے جس کا ربیع کی بوائی اور پیداوار پر مثبت اثر پڑے گا۔ ٹماٹر اور پیاز کی بوائی خوش اسلوبی سے جاری ہے۔ 2024-25 کی مدت کے مقابلے میں پیاز کی بوائی کا رقبہ 3.62 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر 3.91 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے، جبکہ آلو کی بوائی کا رقبہ 0.35 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر 0.43 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے۔ ٹماٹر کی بوائی کا رقبہ جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 1.86 لاکھ ہیکٹر تھا، اس سال بڑھ کر 2.37 لاکھ ہیکٹر ہو گیا ہے۔ عہدیداروں نے شیوراج سنگھ کو ملک میں آبی ذخائر کی حالت کے بارے میں بھی آگاہ کیا، یہ بتاتے ہوئے کہ ملک بھر میں ذخیرہ کرنے کی مجموعی صورت حال گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے بہتر ہے اور اسی مدت کے دوران عام ذخیرہ اندوزی سے بھی بہتر ہے۔ 161 آبی ذخائر میں دستیاب ذخیرہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے ذخیرے کے 103.51 فیصد اور پچھلے دس سالوں کے اوسط ذخیرہ کے 115 فیصد ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande