یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وزیراعلیٰ بنرجی عصمت دری متاثرہ پر سوال اٹھا رہی ہیں: بنسوری سوراج
نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مغربی بنگال حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بنگال میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود عصمت دری متاثرہ پرسوا
سوراج


نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مغربی بنگال حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بنگال میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود عصمت دری متاثرہ پرسوال اٹھا رہی ہیں۔ بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایم پی بنسوری سوراج نے کہا کہ مغربی بنگال کے ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج میں ایک دلت طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ریاست میں خواتین کو بے خوف اور محفوظ بنائیں، لیکن ممتا بنرجی اس اجتماعی عصمت دری کا جواز پیش کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ خواتین کو رات گئے باہر نہیں نکلنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2012 میں پارک اسٹریٹ میں ریپ کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔ اس وقت وزیر اعلیٰ بنرجی نے اسے جھوٹا واقعہ قرار دیا تھا، یعنی متاثرہ نے اسے گھڑا تھا۔ جب ہسکھلی میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تو ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ ایک محبت کا معاملہ ہے جو غلط ہو گیا تھا۔ 2013 میں، کامدونی میں عصمت دری کا واقعہ پیش آیا، جسے ممتا بنرجی نے سی پی آئی (ایم) کے حامیوں کی سازش قرار دیا۔ اس کے بعد سندیشکھالی کی خواتین کی ٹی ایم سی لیڈروں نے عصمت دری کی، اس پر ممتا بنرجی نے کہا کہ کچھ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے ممتا بنرجی سے سوال کیا کہ آپ لوگ ماں-ماٹی-مانش کا نعرہ لگاتے ہیں، آپ کی بے حسی، بری حکمرانی اور قدامت پسند سوچ کی وجہ سے ماں شرمندہ ہے، مٹی لہولہان ہے اور مانش تکلیف میں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال کے درگاپور میں میڈیکل کی طالبہ کی عصمت دری کے معاملے پر وزیر اعلی بنرجی کے بیان نے تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ ممتا نے سوال اٹھایا کہ طالبہ آدھی رات کو ہاسٹل سے باہر کیوں گئی؟ ممتا نے طالبات کو رات دیر تک باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا تھا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande