ممبئی
، 13 اکتوبر(ہ س)۔
کانگریس
نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کی مہا وکاس اگھاڑی میں شمولیت
کی مخالفت کرتی ہے اور اس بارے میں ممبئی کانگریس اپنا موقف مرکزی ہائی کمان تک
پہنچانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ بی ایم سی انتخابات 2026 کے پیش
نظر پیر کو سانتا کروز کے گلیکسی ہوٹل میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت
چننیتھلا نے کی، اس اجلاس میں ریاستی صدر ہرش وردھن ساپکال، ممبئی صدر ورشا گائیکواڑ،
بھائی جگتاپ، جیوتی گائیکواڑ اور متعدد سینئر عہدیداران موجود تھے۔
اجلاس میں
اکثریتی رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ بلدیاتی مقابلہ اکیلے ہی لڑا جائے اور ممبئی میونسپل
کارپوریشن کی کرسیوں کے لیے پارٹی خود اتنی مضبوط ہے کہ اکیلے انتخاب لڑ کر کامیابی
حاصل کی جا سکتی ہے۔ شرکاء نے راج ٹھاکرے کی ایم این ایس کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کے
فوائد پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ ایسے اتحاد سے پارٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے،
لہٰذا انہوں نے سینئر قیادت کو یہ مشورہ دیا کہ بلدیاتی الیکشن اپنے طور پر لڑنے کی
حکمت عملی اپنائی جائے۔
میٹنگ
کے بعد ممبئی پردیش کانگریس کمیٹی کی صدر اور رکن پارلیمنٹ ورشا گایکواڈ نے صحافیوں
کو بتایا کہ کانگریس ہر میدان میں قوت رکھتی ہے اور اس لیے بی ایم سی انتخابات میں
اکیلے جانے سے پارٹی کو فائدہ پہنچے گا اور غیر ضروری دوڑ دھوپ یا دوستانہ مقابلہ
کو فروغ نہیں دیا جانا چاہئے۔ اس دوران شیو سینا یو بی ٹی کے رہنما سنجے راوت نے
موقف ظاہر کیا کہ وہ مہا وکاس اگھاڑی کو ساتھ لے کر چلنے کے متلاشی ہیں اور ایم این
ایس کے صدر راج ٹھاکرے سے بات چیت جاری رکھنے کی بات کی۔
پارٹی
کے سینئر رہنماؤں نے اجلاس میں واضح طرزِ عمل اپنانے پر زور دیا تاکہ بلدیاتی سیاست
میں تنظیمی مضبوطی برقرار رہے اور ممبئی کانگریس آئندہ انتخابات کے لیے مربوط
منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترے
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے