نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ معاملے میں راوس ایونیو کورٹ کے حکم پر راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پر طنز کیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ لالو یادو، رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کے خلاف الزامات سنگین ہیں۔ تیجسوی دفعہ 420 لگا کر بہار کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ایم پی روی شنکر پرساد نے پیر کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آج عدالت نے لالو یادو، رابڑی دیوی، اور تیجسوی یادو کے خلاف الزامات طے کر دیے ہیں۔
ان الزامات میں سرکاری جائیداد کی الاٹمنٹ میں بدعنوانی، سازش، حکومتی فیصلہ سازی میں مداخلت اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) 420 کی دفعات شامل ہیں۔ تیجسوی یادو نے اپنے خلاف بہار میں 420 کو تبدیل کرنے کا الزام حاصل کیا ہے۔420 کا مطلب ہے فراڈ، جس کی سزا 7 سال ہے۔دفعہ 120 بی مجرمانہ سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم لالو یادو کے پورے اصول کو چار جملوں میں جمع کریں تو یہ ہوگا: چارہ کھانا، ٹار پینا، اور سرکاری املاک کی تقسیم کے لیے دھاندلی کے ٹینڈر۔ چوتھا ”زمین دو، نوکری دو“۔
اس ماڈل کی ایک خاص خصوصیت یہ ہے کہ تمام فوائد خاندان کو جانے چاہئیں، باہر کے کسی کو نہیں۔ ”زمین دو، نوکری حاصل کرو“ کے معاملے میں گروپ ڈی کے ارکان سے زمین لی گئی، یعنی غریب لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی اور ملازمت کے بدلے ان سے زمین لی گئی۔ انہوں نے کہا2005 میں، ان کے پاس پٹنہ میں ایک کمرشل پلاٹ اور گوپال گنج میں ایک رہائشی پلاٹ تھا۔ ان کے 2020 کے انتخابی حلف نامے کے مطابق، 1993 سے 2007 کے درمیان، تیجسوی یادو کے پاس نو زرعی پلاٹ تھے، جن میں سے تین پٹنہ میں اور چھ گوپال گنج میں تھے۔
یہ پلاٹ کہاں سے آئے؟ روی شنکر نے کہا کہ اس سے بڑا فراڈ کیا ہو سکتا ہے کہ اقتدار میں رہنے والا شخص چاہے وہ ریلوے کا وزیر ہو یا وزیر اعلیٰ، عوامی املاک کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھرنے کے لیے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتا ہے اور بعد میں خود کو سماجی انصاف کا پرچم بردار کہتا ہے۔عوام کے ساتھ اس سے بڑی خیانت اور کیا ہو سکتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan