ساتھی کا قتل کرنے پر تین مزدور گرفتار
ممبئی ، 12 اکتوبر(ہ س)۔ ساکی ناکہ پولیس نے 7 اکتوبر کو پیش آئے ایک لرزہ خیز واقعے میں 45 سالہ مزدور ساتھی کے قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق ملزمین نے اپنے ساتھی احسان علی انصاری کو مبینہ طور پر
THREE HELD IN MURDER AND ROBBERY OF CO-WORKER


ممبئی ،

12 اکتوبر(ہ س)۔ ساکی ناکہ پولیس نے 7 اکتوبر کو پیش آئے ایک

لرزہ خیز واقعے میں 45 سالہ مزدور ساتھی کے قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار

کر لیا۔ پولیس کے مطابق ملزمین نے اپنے ساتھی احسان علی انصاری کو مبینہ طور پر

اغوا کرنے کے بعد قتل کیا اور اس کی لاش چمبور کے علاقے میں ٹھکانے لگا دی۔ یہ

تمام افراد ساکی ناکہ کے ایک ہی علاقے میں رہائش پذیر تھے۔

تحقیقات

سے معلوم ہوا کہ مقتول کی وجہ سے تینوں کو اپنے روزگار سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

چاروں ہاتھ گاڑی کے ذریعہ دکانوں اور گوداموں میں سامان لانے اور لے جانے کا کام

کرتے تھے۔ پچھلے چند مہینوں سے زیادہ تر کام احسان علی کو مل رہا تھا، جس پر ان کے

تین ساتھی ناراض تھے۔ اسی رنجش نے انہیں قتل پر آمادہ کیا۔

پولیس

کے مطابق انصاری کے قتل کے بعد ملزمین نے وہ رقم بھی لوٹ لی جو اس نے اپنی بیٹی کی

منگنی کے لیے اتر پردیش بھیجنے کی غرض سے جمع کی تھی۔ 7 اکتوبر کو تینوں نے احسان

علی کو کام کے نئے مواقع کے بہانے بھیونڈی آنے کی دعوت دی۔ جب وہ دو دن تک واپس نہیں

آیا تو اس کا بھائی 38 سالہ منور علی نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

منور علی

نے بیان میں کہا کہ پہلے بھی اس کے بھائی اور ان تینوں کے درمیان ایک تاجر سے ملنے

والی رقم پر تنازعہ ہوا تھا۔ جب احسان واپس نہ آیا اور اسے آخری بار انہی کے ساتھ

دیکھا گیا تو اس کا شبہ گہرا گیا۔

ابتدائی

طور پر پولیس نے گمشدگی کا کیس درج کیا لیکن بعد میں تفتیش کے دوران واجد علی،

نثار علی اور حقیقت علی انصاری کو مشتبہ قرار دیا گیا۔ دورانِ پوچھ گچھ تینوں نے

اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے احسان کو ہتھیار سے مارا اور بعد

میں اس کی لاش چھیڈا نگر، چمبور میں پھینک دی۔

پولیس

نے تینوں ملزمین کے خلاف بھارتیہ نیائے سہنتا (بی این ایس) کی دفعات کے تحت اغوا،

قتل اور ڈکیتی کے الزامات میں مقدمہ درج کیا ہے

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande