نوجوانوں میں کاروباری شعور بیدار کرنا اور انہیں خود روزگار کے نئے مواقع سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت
نوجوانوں میں کاروباری شعور بیدار کرنا اور انہیں خود روزگار کے نئے مواقع سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت علی گڑھ،12 اکتوبر(ہ س)۔ نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام اور علی گڑھ بزنس انوویشن ایسوسی ایشن (اے بی آئی
این ایس ایس


نوجوانوں میں کاروباری شعور بیدار کرنا اور انہیں خود روزگار کے نئے مواقع سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت

علی گڑھ،12 اکتوبر(ہ س)۔

نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام اور علی گڑھ بزنس انوویشن ایسوسی ایشن (اے بی آئی اے) کے اشتراک سے ایک روزہ“انٹرپرینیورشپ اویئرنیس پروگرام”کا انعقاد این ایس ایس کیمپس، نزد ویمنس کالج، علی گڑھ میں کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں میں کاروباری شعور بیدار کرنا اور انہیں خود روزگار کے نئے مواقع سے روشناس کرانا تھا۔اس موقع پر مہمانِ خصوصی پروفیسر ملک شعیب احمد (ممبر اِنچارج، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، اے ایم یو) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں نوجوانوں کو صرف نوکری کے پیچھے نہیں دوڑنا چاہیے بلکہ اپنے اندر قائدانہ صلاحیتیں پیدا کر کے خود کا روزگار شروع کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جیسے ادارے کا یہ فرض ہے کہ وہ اپنے طلبہ کو صرف ڈگری یافتہ نہیں بلکہ بااعتماد انٹرپرینیور بنا کر معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہند کی مختلف اسکیمیں جیسے Startup India اور Make in India نوجوانوں کو کاروبار کے فروغ کے لیے سنہری مواقع فراہم کر رہی ہیں، جن سے فائدہ اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔پروگرام کی نظامت ڈاکٹر محمد محسن خان (پروگرام کوآرڈینیٹر، این ایس ایس اے ایم یو) نے کی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہااین ایس ایس ہمیشہ نوجوانوں کی شخصیت سازی اور قیادت کے فروغ کے لیے سرگرم رہا ہے۔ اس طرح کے پروگرام نوجوانوں کو نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہیں بلکہ ان میں خوداعتمادی، ٹیم ورک اور فیصلہ سازی کی صلاحیتیں بھی پیدا کرتے ہیں۔پون کے شرما (ڈائریکٹر، اے بی آئی اے، علی گڑھ) نے کہا کہ انٹرپرینیورشپ دراصل ایک سوچ ہے ایک ایسا وژن جو عام نوجوان کو لیڈر میں تبدیل کر دیتا ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ چھوٹے کاروبار بھی بڑے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔ اے بی آئی اے کا مقصد ایسے ہی نئے آئیڈیاز کو پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ڈاکٹر عبدالجبار (پروگرام آفیسر، این ایس ایس، اے ایم یو) نے اپنے بیان میں کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ میں انٹرپرینیورشپ کے جذبے کو فروغ دینا قومی خدمت کے مترادف ہے۔ کیونکہ ایک کامیاب انٹرپرینیور صرف اپنا نہیں بلکہ دوسروں کا روزگار بھی پیدا کرتا ہے۔اسی طرح ڈاکٹر تروشیخا سرویش (پروگرام آفیسر، این ایس ایس اے ایم یو) نے کہا کہ آج کی دنیا میں معاشی خود مختاری خواتین اور مرد دونوں کے لیے یکساں اہم ہے ہمیں طالبات کو بھی اس میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع دینے ہوں گے تاکہ وہ خود مختار اور بااعتماد شہری بن سکیں۔پروگرام میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مختلف سیشنز میں ماہرین نے بزنس پلاننگ، مارکیٹنگ، فائنانشل مینجمنٹ، اور اسٹارٹ اپ کلچر پر تفصیلی گفتگو کی۔ شرکاء نے سوال و جواب کے سیشن میں بھرپور دلچسپی دکھائی۔اختتام پر ڈاکٹر محمد محسن خان نے تمام مہمانانِ گرامی، مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے پروگرام مستقبل میں بھی جاری رہیں گے تاکہ نوجوان نسل اپنے خوابوں کو عملی شکل دے سکے۔پروگرام کو کامیاب بنانے میں طلبا لیڈر یوسف خان نے اہم کردار ادا کیا۔۔۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande