پٹنہ، 12 اکتوبر (ہ س)۔ ریاستی کانگریس ہیڈ کوارٹر صداقت آشرم میں منعقد پریس کانفرنس کو قومی ترجمان ابھے دوبے اور ریاستی کانگریس کے میڈیا انچارج راجیش راٹھور نے مشترکہ طور سے خطاب کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ترجمان ابھے دوبے نے کہا کہ حق اطلاعات قانون 12 اکتوبر 2005 کو ڈاکٹر منموہن سنگھ اور سونیا گاندھی کی قیادت میں منظور کیا گیا تھا۔یہ قانون ہندوستانی شہریوں کے لیے آئینی اور سماجی بااختیار بنانے کا سب سے مؤثر ذریعہ بن گیا۔ اس نے عوام کو سرکاری مشینری سے جواب طلب کرنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کا اختیار دیا۔قومی ترجمان ابھے دوبے نے کہا کہ آر ٹی آئی کے ذریعے لاکھوں شہریوں نے اپنے حقوق جیسے کہ راشن، پنشن، اجرت، اسکالرشپ اور مختلف اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کیے ہیں۔ تاہم گزشتہ دہائی میں خاص طور پر مودی-نتیش حکومت کے دوران اس قانون کی روح کو کچلنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔بہار کانگریس میڈیا انچارج راجیش راٹھور نے کہا کہ مودی حکومت ہمارے ملک پر طالبانی کلچر مسلط کرنا چاہتی ہے۔ اس کی حالیہ مثال افغان وزیر خارجہ کی آمد کے موقع پر ہونے والی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کی شرکت پر پابندی ہے۔ہمارے ملک میں ہمیشہ سے خواتین کے احترام کا کلچر رہا ہے لیکن موجودہ مرکزی حکومت کی طرف سے ہمارے ملک پر طالبان جیسے قوانین مسلط کرنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی، سابق صدر پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل، لوک سبھا کی سابق اسپیکر میرا کمار اور موجودہ صدر دروپدی مرمو جیسی مضبوط خواتین نے ہماری رہنمائی کی ہے۔جہاں آج ہمارے ملک میں خواتین صحافیوں پر افغان وزیر خارجہ کی آمد پر پابندی لگائی جا رہی ہے، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو کھلے عام معافی مانگنی چاہیے۔
پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے خزانچی جتیندر گپتا، ترجمان ڈاکٹر سنیہاشیش وردھن پانڈے اور ندیم اختر انصاری موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan