کھاپ پنچایت اور سماجی تنظیموں نے اے ڈی جی پی خودکشی کیس کے حوالے سے میمورنڈم پیش کیا
روہتک، 12 اکتوبر (ہ س)۔ اے ڈی جی پی وائی پورن کمار کی خودکشی کیس کے سلسلے میں اتوار کو کھاپ پنچایت اور سماجی تنظیموں کی میٹنگ ہوئی۔جس میں معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور آئی پی ایس افسر نریندر بجارنیا کے خلاف یک طرفہ کارروائی کے لیے حکومت کے
کھاپ پنچایت اور سماجی تنظیموں نے اے ڈی جی پی خودکشی کیس کے حوالے سے میمورنڈم پیش کیا


روہتک، 12 اکتوبر (ہ س)۔

اے ڈی جی پی وائی پورن کمار کی خودکشی کیس کے سلسلے میں اتوار کو کھاپ پنچایت اور سماجی تنظیموں کی میٹنگ ہوئی۔جس میں معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور آئی پی ایس افسر نریندر بجارنیا کے خلاف یک طرفہ کارروائی کے لیے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کا اظہار کیا گیا۔ کھاپ پنچایت اور سماجی تنظیموں کے ارکان نے منی سکریٹریٹ پہنچ کر انتظامی افسر کے ذریعے وزیر اعلیٰ کو میمورنڈم پیش کیا۔ اہلاوت کھاپ 27 کے سربراہ جے سنگھ اہلاوت اور طالب علم رہنما پردیپ دیسوال نے کہا کہ وہ انصاف چاہتے ہیں اور کسی ذات کے خلاف نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں کسی کو بلی کا بکرا نہ بنایا جائے۔ آئی پی ایس افسر نریندر بجارنیا کے بارے میں، وہ بہت ایماندار اور محنتی افسر ہیں۔ انہوں نے کبھی ذات پات کی بنیاد پر کام نہیں کیا۔ اس معاملے میں، حکومت نے آئی پی ایس افسر نریندر بجارنیا کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع بھی نہیں دیا اور بغیر تحقیقات کیے ان کے خلاف کارروائی کی، جو کہ سراسر غلط ہے اور اس سے کمیونٹی میں بڑے پیمانے پر غصہ پایا جاتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لواحقین کو انصاف ملنا چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ شرپسند عناصر اس معاملے کو فرقہ وارانہ موڑ دینا چاہتے ہیں، جس سے ریاست کی بھائی چارہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا کیس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور بے گناہوں کو پھنسایا نہ جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande