دہلی میٹرو نے 500 ملین یونٹ قابل تجدید توانائی کی سپلائی کےلئے بولی طلب کی
نئی دہلی، 12 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے دہلی میٹرو کے آپریشن کے لئے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اپنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ڈی ایم آر سی اب سالانہ 500 ملین یونٹس (ایم یو) قابل تجدید توانائی کی سپلائی کے
دہلی میٹرو نے 500 ملین یونٹ قابل تجدید توانائی کی سپلائی کےلئے بولی طلب کی


نئی دہلی، 12 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) نے دہلی میٹرو کے آپریشن کے لئے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اپنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ڈی ایم آر سی اب سالانہ 500 ملین یونٹس (ایم یو) قابل تجدید توانائی کی سپلائی کے لیے بولی طلب کر رہا ہے، ڈی ایم آر سی نے اتوار کو اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر یہ معلومات شیئر کیں۔

ایکس پر ڈی ایم آر سی کی پوسٹ کے مطابق، ڈی ایم آر سی نے ہمیشہ اپنے مسافروں کو صاف، سبز اور پریشانی سے پاک پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔ اپنی موجودہ بجلی کی طلب کے ایک اہم حصے کو پورا کرنے کے لیے ڈی ایم آر سی پہلے ہی ریوا سولر پارک سے تقریباً 350 ایم یو سالانہ بجلی حاصل کرتا ہے۔ مزید برآں ڈی ایم آر سی اپنے میٹرو اسٹیشنوں، ڈپووں اور عملے کی کالونیوں کی چھتوں پر نصب چھتوں پر نصب شمسی پلانٹس سے سالانہ 40 ایم یو بجلی پیدا کرتا ہے۔ڈی ایم آر سی اس وقت قابل تجدید توانائی استعمال کرتا ہے جو آپریٹنگ اوقات کے دوران اپنے کل بجلی کے استعمال کا تقریباً 33 فیصد اور دن کے وقت میٹرو آپریشنز کے دوران تقریباً 65 فیصد استعمال کرتا ہے۔

دہلی میٹرو دہلی اور این سی آر میں ڈی ایم آر سی کو سالانہ 500 ایم یو قابل تجدید توانائی فراہم کرنے کے لیے ہندوستان میں کہیں بھی بیٹری انرجی سٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) کے ساتھ گرڈ سے منسلک کیپٹیو جنریٹنگ پلانٹ لگانے کے لیے 'سولر پاور ڈیولپر' کو منتخب کرنے کے لیے بولیوں کو مدعو کر رہا ہے۔ یہ ایک صاف ستھرے اور زیادہ لچکدار توانائی کے مستقبل کی طرف ہندوستان کی منتقلی کی حمایت کی طرف ایک قدم ہے۔ مزید قابل تجدید توانائی (آر ای) پاور کے لیے بولی لگانے کا ڈی ایم آر سی کا بنیادی مقصد اپنے پاور پورٹ فولیو میں آر ای پاور کا حصہ موجودہ 33% سے بڑھا کر اس کی کل توانائی کی ضرورت کے 60% سے زیادہ کرنا ہے (بشمول فیز-IV نیٹ ورک کی توسیع)۔

منصوبے کی طے شدہ تکمیل کی مدت معاہدہ کی تاریخ سے 15 ماہ ہوگی، اور بجلی کی خریداری کے معاہدے کی مدت 25 سال ہوگی۔ بولی کا عمل منظور شدہ حکومتی اصولوں کے مطابق عمل میں لایا جائے گا۔ یہ ڈی ایم آر سی کی طرف سے حکومت ہند کی مجوزہ پانچ جہتی حکمت عملی پنچامرت میں حصہ ڈالنے کی ایک کوشش ہے، جس میں کوپ 26 میں اعلان کردہ پانچ آب و ہوا کی کارروائی کے اہداف شامل ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande