گوہاٹی، 12 اکتوبر (ہ س)۔ آسام پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی (اے پی) نے اتوار کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پر الزام لگایا کہ وہ مقبول گلوکار زوبین گرگ کی موت کا سیاسی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ جہاں آسام کے لوگ اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمانتا بسوا سرما فنکار کے لیے انصاف کی تلاش میں متحد ہیں، اپوزیشن جماعتیں اس واقعے کو سیاسی موقع کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔
آسام بی جے پی کے ترجمان پرانجل کلیتا نے پارٹی ہیڈکوارٹر اٹل بہاری واجپائی بھون سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے 2016 میں برسراقتدار آنے کے بعد جرائم پر صفر رواداری کی پالیسی اپنائی جس کے نتیجے میں ریاست میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی۔ خواتین کے خلاف جرائم، قتل، ڈکیتی اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے مقدمات میں مجرموں کو سیاسی یا معاشی اثر و رسوخ کے ذریعے انصاف سے فرار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ کم عمری کی شادی کو روکنے میں آسام ملک میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچ گیا ہے۔
کلیتا نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں اے پی ایس سی بھرتی گھوٹالہ جیسے بدعنوانی اسکینڈلوں نے انتظامیہ کو داغدار کردیا تھا، لیکن بی جے پی حکومت نے راکیش پال جیسے مجرموں کو جیل بھیج کر نظام میں شفافیت اور عوام کا اعتماد بحال کیا۔ بی جے پی حکومت نے نوکری کے لیے رشوت کے نظام کو ختم کیا اور نوجوانوں کو انصاف فراہم کرتے ہوئے میرٹ پر مبنی بھرتی کا نظام نافذ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں انتظامی خدمات میں مڈل مین کے کردار کو ختم کر دیا گیا اور تمام عمل جیسے پنشن، لائسنس اور رجسٹریشن کو آن لائن کر دیا گیا، جس سے شفافیت آئی۔ اب تک دو لاکھ سے زائد خاندانوں کو اراضی لیز پر دی جا چکی ہے جس سے بے زمینوں کو انصاف مل رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت، جسے آسامی عوام نے منتخب کیا ہے، فنکار زوبین گرگ کی موت میں انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر سرما کی ہدایت پر ریاستی حکومت نے گوہاٹی ہائی کورٹ کے جسٹس سونیترا سائکیا کی سربراہی میں ایک عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ آسام پولیس نے اہم گرفتاریاں کی ہیں، اور بی جے پی کے 650,000 کارکن جانچ میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے چوکس ہیں۔
کالیتا نے کانگریس پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور میں امن و امان صرف وردی والے اہلکاروں تک ہی محدود تھا۔ بیلٹالہ میں چائے قبیلے کے لیڈر لکشمی اورنگ کے خلاف عوامی بربریت، بوڈو لیڈر پرنب بورو کی خود سوزی کا سانحہ، 2004 کے دھیماجی بم دھماکے، اور 2008 کے سلسلہ وار دھماکے جیسے واقعات کانگریس کی حکومت کی نشانیاں تھے۔
بی جے پی نے کہا کہ کانگریس کی خوشامد کی پالیسی نے آسام کے جنگلات اور ستراس کی زمینوں پر غیر قانونی تجاوزات کو جنم دیا، جس سے ریاست کے ثقافتی اور روحانی ورثے کو خطرہ لاحق ہے۔ پارٹی نے سوال کیا کہ ایک پارٹی جو دہائیوں سے ناانصافی کے ساتھ کھڑی ہے اب اسے زوبین گرگ کے لیے انصاف کے معاملے پر بولنے کا اخلاقی حق کیسے حاصل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کا زوبین گرگ کی موت کو انتخابی مسئلہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ آسام کے لوگ اس قسم کی سیاست کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور ریاستی حکومت مکمل غیر جانبداری کے ساتھ انصاف کے عمل کو آگے بڑھائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی