اگست میں تھوک مہنگائی 0.52 فیصد کی چار ماہ کی بلند ترین سطح پر
نئی دہلی، 15 ستمبر (ہ س)۔ خوردہ افراط زر کے بعد اگست میں تھوک مہنگائی کی شرح 0.52 فیصد کی چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس سے پہلے جولائی میں یہ 25 ماہ کی کم ترین سطح -0.58 فیصد پر آ گیا تھا۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث اگست م
مہنگائی


نئی دہلی، 15 ستمبر (ہ س)۔ خوردہ افراط زر کے بعد اگست میں تھوک مہنگائی کی شرح 0.52 فیصد کی چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس سے پہلے جولائی میں یہ 25 ماہ کی کم ترین سطح -0.58 فیصد پر آ گیا تھا۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث اگست میں ہول سیل مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزارت تجارت و صنعت کے اعداد و شمار کے مطابق ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح 0.52 فیصد رہی۔ اس سے پہلے جولائی اور جون میں یہ بالترتیب -0.58 فیصد اور -0.19 فیصد تھا۔ گزشتہ سال اگست میں یہ 1.25 فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق اگست میں مہنگائی کی مثبت شرح کی بنیادی وجہ اشیائے خوردونوش، دیگر مینوفیکچرنگ، نان فوڈ آئٹمز، دیگر غیر دھاتی معدنی مصنوعات اور ٹرانسپورٹ کے دیگر آلات وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق اگست میں اشیائے خوردونوش میں افراط زر 3.06 فیصد جبکہ جولائی میں 6.29 فیصد تھا۔

وزارت کے مطابق اس عرصے کے دوران سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اگست میں تیار شدہ مصنوعات کی افراط زر کی شرح 2.55 فیصد تھی جبکہ اس سے پہلے جولائی کے مہینے میں یہ 2.05 فیصد تھی۔ ایندھن اور بجلی کے شعبے میں منفی افراط زر یا افراط زر اگست میں 3.17 فیصد تھا جب کہ جولائی میں یہ 2.43 فیصد تھا۔ اگست کے مہینے میں خوردہ مہنگائی بڑھ کر 2.07 فیصد ہوگئی۔ تاہم، مالیاتی جائزے میں، آر بی آئی نے مالی سال کے لیے افراط زر کی شرح کی پیشن گوئی کو کم کر کے 3.1 فیصد کر دیا ہے، جو پہلے 3.7 فیصد تھا۔ ریزرو بینک کو توقع ہے کہ مہنگائی کی اوسط شرح دوسری سہ ماہی میں 2.1 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 3.1 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.4 فیصد رہے گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande