غزہ جنگ کا خاتمہ سعودی عرب کی اولین ترجیح ہے: سعودی وزیر خارجہ
ماسکو،05جولائی(ہ س)۔سعودی عرب کی موجودہ ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی اور جنگ کا خاتمہ ہے، سعودی وزیرِ خارجہ نے جمعہ کو کہا۔شہزادہ فیصل بن فرحان ماسکو کے دورے پر گفتگو کر رہے تھے جہاں ان سے سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے امکان
غزہ جنگ کا خاتمہ سعودی عرب کی اولین ترجیح ہے: سعودی وزیر خارجہ


ماسکو،05جولائی(ہ س)۔سعودی عرب کی موجودہ ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی اور جنگ کا خاتمہ ہے، سعودی وزیرِ خارجہ نے جمعہ کو کہا۔شہزادہ فیصل بن فرحان ماسکو کے دورے پر گفتگو کر رہے تھے جہاں ان سے سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے امکانات سے متعلق سوال کیا گیا۔انہوں نے کہا، مملکت کا بنیادی مقصد فلسطینی انکلیو میں قیامِ امن ہے۔ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیلی غزہ اور اس کی شہری آبادی کو کچل رہے ہیں۔ یہ مکمل طور پر غیر ضروری اور ناقابلِ قبول ہے اور اسے بند ہونا چاہیے۔ سعودی وزیر خارجہ نے 2024 میں کہا تھا، مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ حماس اگلے 24 گھنٹوں میں غزہ جنگ بندی کے لیے ان کی حتمی تجویز کا جواب دے گی۔حماس نے کہا، وہ بدستور اس منصوبے کا مطالعہ اور دوسرے فلسطینی دھڑوں سے مشاورت کر رہی ہے۔مزاحمتی گروپ نے اس بات کی ضمانت کا مطالبہ کیا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران ہوں گے اور یہ کہ لڑائی مین وقفہ تب تک بڑھایا جائے گا جب تک فریقین معاہدہ نہ کر لیں۔جمعہ کو صبح سویرے اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں کم از کم 20، جنوب میں خان یونس کے قریب بے گھر لوگوں کی خیمہ پناہ گاہوں پر حملے میں 15 اور شمال میں جبالیہ میں دیگر پانچ فلسطینی ہلاک ہو گئے۔خان یونس میں ہلاک شدگان کی نمازِ جنازہ میں 13 سالہ مایار الفار اپنے بھائی محمود کی لاش پر رو پڑیں۔ انہوں نے کہا، جنگ بندی ہو جائے گی لیکن میرا بھائی چلا گیا ہے؟ میرے بھائی کے جانے سے بہت پہلے جنگ بندی ہو جانی چاہیے تھی۔عادل معمر جن کا بھتیجا اشرف بھی ہلاک ہو گیا، نے کہا: ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں۔ ہم دنیا سے کہتے ہیں، ہمیں کھانا نہیں چاہیے۔۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ خونریزی کا خاتمہ کریں اور یہ جنگ روکیں۔غزہ کی مقامی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی مظالم میں 57000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande